ملتان(آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ معاہدہ کب ہوا؟ کس نے کیا؟ پی ٹی آئی اس کی ذمہ دار نہیں، جب انکوائری کمیشن بیٹھے گا تو سب کچھ بے نقاب ہو جائے گا،باشعور عوام نے پی ڈی ایم کو مسترد کردیا ہے، حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں، عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق بھی پورا
کرلے، ہم اور ہمارے حلیف اس کا مقابلہ کریں گے،ڈھائی سالوں میں سفارتی سطح پر کامیابیاں ملیں، چین سے آنیوالی ویکسین خود وصول کروں گا، فرنٹ لائن ورکرز کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی۔ڈینیل پرل کے معاملے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ان خیالات کا اظہار وزیرخارجہ نے ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیجنے چلی تھی اور اب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، پی ڈی ایم کے غیر فطری اور مصنوعی اتحاد کی قلعی کھل چکی ہے، اپوزیشن کے اندر خاصی بے چینی ہے۔ اس کا شیرازہ بہت جلد بکھرنے کو ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں اتنے بیانیے، ان میں کوئی یکسوئی نہیں، اپوزیشن اتحاد کا موقف تضادات سے بھرا ہوا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ باشعور عوام نے پی ڈی ایم کے کھوکھلے نعروں اور جلسے جلوس کی احتجاجی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، پارلیمنٹ میں عدم اعتماد تحریک لانے کا شوق پورا کرلے۔ ہم اور ہمارے حلیف تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی انداز میں مقابلہ کریں گے اور انہیں شکست دیں گے،انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے ہم چاہتے ہیں کہ شفاف تحقیقات ہوں۔ براڈ شیٹ معاہدہ کب ہوا؟ کس
نے کیا؟ پی ٹی آئی اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔ جب انکوائری کمیشن بیٹھے گا تو سب کچھ بے نقاب ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سفارتی سطح پر پچھلے ڈھائی سالوں میں ہمیں بہت سی کامیابیاں ملی ہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ مہنگائی کی ذمہ دار مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت ہے جس نے معیشت کیلئے بارودی سرنگیں بچھا رکھی تھیں، جن کو پی ٹی آئی حکومت صاف کررہی ہے اور اب معیشت بہتری کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔انہوں نے کہاکہ عوام کو اگلے چند ماہ میں مہنگائی سے کچھ چھٹکارہ ملے گا۔