اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملکی تاریخ میں پہلی بار دیسی گندم 24سو روپے من ہو گئی، روزنامہ جنگ میں شائع حنیف خالد کی خبر کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں جب دیسی گندم 2ہزار روپے من تک فروخت ہونا شروع ہوئی تو پورے ملک میں سنگین بحران پیدا ہو گیا مگر امسال
دسمبر تو دور کی بات 5اکتوبر کو ہی ملکی گندم 24سو روپے من تک جا پہنچی ہے۔دوسری جانب گندم کی آڈٹ رپورٹ میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں پولٹری ایسوسی ایشن کو فروخت کی گئی گندم بارے انتہائی اہم انکشاف کیا ہے، پولٹری ایسوسی ایشن کوپاسکو نے 2 لاکھ ٹن گندم مارکیٹ سے کم ریٹ پر فروخت کردی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو تقریبا ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا، آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات کی سفارش کی ہے۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن کو گندم 32ہزار 500 روپے فی ٹن کے حساب سے بیچی گئی۔ جس وقت یہ گندم بیچی گئی اس وقت مارکیٹ میں گندم کی فی ٹن قیمت 39 ہزار 79 روپے تھی۔رپورٹ کے مطابق پولٹری ایسوسی ایشن کو مارچ 2019 تک فی ٹن گندم 6 ہزار 579 روپے سستی بیچی گئی۔مارکیٹ سے کم قیمت پر گندم بیچنے سے قومی خزانے کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ پولٹری ایسوسی ایشن کو یہ گندم بیچنے کی سفارش ای سی سی کے اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے کی گئی تھی۔