اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)مسلم لیگ (ن) میں سے ش لیگ نہ نکلنے پر شہبازشریف کو گرفتار کیا گیا ، سینئر صحافی تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اے پی سی میں نواز شریف کی تقریر کے بعد شہباز شریف کی گرفتاری یقینی تھی، نون میں سے شین باہر نہیں نکل رہی تھی۔
اس لیے جیل میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے تبصرے میں کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو گرفتار کر لیا گیا اے پی سی میں نواز شریف کی تقریر کے بعد شہباز شریف کی گرفتاری یقینی تھی کیونکہ نون میں سے شین باہر نہیں نکل رہی تھی لہذا شین کو اندر کر دیا گیا۔دریں اثنا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھے پہلے ہی معلوم تھا یہاں پر نہیں انصاف نہیں ملے بعد میں انصاف ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے گرفتاری کے بعد اپنے وکلا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ مجھے پہلے ہی معلوم تھا یہاں پر نہیں بعد میں انصاف ملے گا۔میڈیا ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے صرف یہی جملہ کہا اور کمرہ عدالت میں موجود اپنی جماعت کے تمام رہنمائوں جن میں خواجہ آصف، احسن اقبال،رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب ، اور سردار ایاز صادق سمیت دیگر رہنماں کو ہدایت کی کہ ان کی گرفتاری پر آج شامل 4بجے مکمل رد عمل دیا جائے۔
جس کے فوری بعد سابق وزیراعلی پنجاب اپنی سکیورٹی ٹیم اور نیب اہلکاروں کے ساتھ کمرہ عدالت سے باہر نکل گئے۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ، جس کے بعد نیب حکام نے سابق وزیراعلی پنجاب کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا ۔