سکھر(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پابند سلاسل رکھ کر انہیں پارلیمنٹ میں عوام کی نمائندگی کرنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے ان کا ماضی صاف رہا ہے عمران خان اگر آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کو قائم رکھنے کی بات کررہے ہیں تو سب سے پہلے اس پر عمل کرتے ہوئے خود مستعفی ہوجائیں ،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،خورشید شاہ کاکہناتھاکہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کا مطلب دھوکہ اور جھوٹ نہیں بولنا ہے مگر عمران خان کو اقتدار میں آئے دو سال ایک ماہ ہوگئے ہیں لیکن انہوں نے عوام سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ہمیں ملک کے حالات دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ پارلیمنٹ اپنا صاف ستھرا کردار ادا کرے عدالتیں ماضی کی طرح اپنا کام کریں ایگزیکٹو اپنا کام کرے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی تو سمجھ میں آتا ہے کہ وہ قائدحزب اختلاف ہیں تو استعفیٰ دیں مگر مولانا فضل الرحمان بلاول سے کس لیے استعیفے کا مطالبہ کررہے ہیں کیا وہ چاہ رہے ہیں کہ بلاول قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیں تو پھر سب کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ اگر کراچی کو گیارہ سو ارب مل رہے ہیں تو اچھی بات ہے اس پر بات تو تب کرنی چاہیے جب یہ پیسے نہ ملیں ہمیں مثبت سوچ رکھنی چاہیے البتہ سندھ حکومت کے پاس کراچی کا صرف 37فیصد حصہ ہے باقی حصہ ریلوے, ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ میں آتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اٹھارہ ستمبر کو ان کے خلاف فرد جرم عائدہوگی اور اسی دن ان کی گرفتاری کو سال مکمل ہوجائے گا تاہم انہوں نے ہمیشہ نہ صرف اپنے حلقے بلکہ پورے پاکستان کی بات کی ہے ان کا بتیس سالہ سیاسی کیریئر سیاسی جدوجہد پر مبنی ہے انہوں نے اپنا فیصلہ رب ,عدالتوں اور عوام پر چھوڑ رکھا ہے اور وہی بہتر فیصلہ کریں گے۔