اسلام آباد (آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے خاتون ارم احتشام کی 32 کنال زمین پر پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کی جانب سے مبینہ قبضے سے متعلق کیس میں پولیس سے 1ہفتہ میں رپورٹ طلب کرلی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میری زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی جارہی ہے۔ پولیس کے پاس دھکے کھا کر تھک چکی،کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،ڈی ایس پی عمران اور ایس ایچ او چک شہزاد بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور موقف اختیار کرتے ہوئے کہازمین کی رپورٹ کی فائل مل نہیں رہی،جسٹس عامر فاروق نے پولیس حکام سے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ فائل کیسے گم ہوسکتی ہے،کیا ہم آئی جی کو عدالت طلب کرلیں، ویسے بھی 20، 20 لاکھ کے جرمانے ہوئے ہیں،ٹرانسفر کے آرڈر بھی نکلے ہیں،کیا یہ ضروری ہے کہ کوئی بندہ پولیس کو پیسے دے، پھر وہ ایف آئی آر درج کرے گی؟ پولیس حکام نے جواب دیا ہم رپورٹ لے آئیں گے، جسٹس عامر فاروق بولے کہ پھر میں ان کو کہوں کہ یہ بھی کچھ دیں، عدالت بھی اب یہ کام کرے؟ ان کو سارا پتہ ہے کہ کیوں ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی ،اگلے ہفتے تک رپورٹ ہر صورت لے کر آئیں،عدالت نے کیس کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔