اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

چھ سال گزر گئے نیب سحر کامران کی کرپشن کیخلاف انکوائری مکمل کرنے میں ناکام، سابق سینیٹر نے کس کا کندھا استعمال کرتے ہوئے انکوائری کو آگے بڑھنے سے روکا، حیرت انگیز انکشاف

datetime 8  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) چھ سال گزرنے کے باوجود قومی احتساب بیورو پیپلزپارٹی کی سابق سینیٹر سحر کامران کی کرپشن کیخلاف انکوائری مکمل کرنے میں ناکام ہوگیا۔ سابق سینیٹر نے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور وزارت سمندر پار پاکستانی امور میں بھی اپنے خلاف انکوائری رکوالی۔ ذرائع کے مطابق اٹھائیس اکتوبر 2014ء کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے سینیٹر سحر کامران

کیخلاف انکوائری کی منظوری دی تھی کہ انہوں نے بطور پرنسپل پاکستان انٹرنیشنل سکول جدہ نہ صرف سکول فنڈز میں گھپلے کئے بلکہ طلبہ سے فیس کی شکل میں فنڈز اکٹھا کرنے میں بھی ملوث پائی گئیں جس پر ایگزیکٹو بورڈ نے ان کیخلاف کارروائی کی منظوری دی اور وزارت خارجہ اوروزارت سمندر پار پاکستانی امور سے کہا گیا کہ وہ اس حوالے سے نیب سے تعاون کریں اور سینیٹر سحر کامران کیخلاف تمام ریکارڈ فراہم کیا جائے کیونکہ اس کیس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انہوں نے سکول فیس کی مد میں بے قاعدگیاں کی ہیں۔ نیب نے یکم جولائی 2015ء کو وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر گلف ریجن طارق وزیر کو ایک خط بھی لکھا جس میں سینیٹر سحر کامران کیخلاف انکوائری کو آگے بڑھانے کیلئے تفصیلات مانگی گئیں ان کی تنخواہ اور مراعات ٹی اے ڈی اے پرتعیش اشیاء کی خریداری، ٹیلی فون موبائل فیکس کے اخراجات یوٹیلٹی چارجز، تقرری کا خط، اثاثوں کی خریداری، لیزنگ ایگریمنٹ اور دیگر خریداریوں سے متعلق جواب مانگا گیا۔ ان کی تقرری کے حوالے سے بھی مجاز اتھارٹی کی منظوری اور بھرتی پالیسی مانگی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر سحر کامران نے اس معاملے میں اس وقت کے چیئرمین سینٹ رضا ربانی کاکندھا استعمال کیا اور اپنے خلاف نیب میں ہونے والی انکوائری کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ سال ہوگئے ہیں نیب نے ابھی تک انکوائری مکمل نہیں کی جبکہ جو ریکارڈ وزارت خارجہ اور وزارت اوورسیز پاکستانی نے فراہم کرنا تھا وہ بھی نہیں کیاگیا اس حوالے سے جب سابق سینیٹر سحر کامران سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس معاملے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…