’’حکومت کو یہی فکر ہے کہیں نواز شریف صحتمند نہ ہو جائیں‘‘ شہباز شریف کب واپس پاکستان آئینگے؟قریبی ساتھی نے بتا دیا

7  مارچ‬‮  2020

لاہور( این این آئی )منشیات برآمدگی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر رانا ثنااللہ کے خلاف فرد جرم عائد نہ ہوسکی، عدالت نے گواہوں کے بیانات کی درخواست پر فریقین کے وکلا ء کو بحث کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 28 مارچ تک ملتوی کر دی۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ رانا ثنااللہ نے گواہوں کے بیانات کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست دائر کر دی جبکہ شریک ملزم عثمان فاروق نے نئے وکیل کا وکالت نامہ جمع کروا دیا۔فاضل جج نے وکلا ء سے استفسار کیا ملزمان پر فرد جرم عائد کرنی ہے۔ وکلا نے استدعا کی کہ ہم نے تمام کیس کو پڑھنا ہے اس کے بعد فرد جرم عائد کی جائے۔ پراسکیوٹر اے این ایف نے کہا کہ ملزمان کے وکلا ء فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے عدالتی وقت ضائع کر رہے ہیں، فرد جرم عائد ہونی ہے کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، فرد جرم عائد ہو اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت28مارچ تک ملتوی کر دی جبکہ جج شاکر حسن نے ریمارکس دیئے کہ اسکے بعد مزید کوئی تاریخ نہیں دی جائے گی۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مجھے گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیااس کے بعد اے این ایف کا تھانہ ٹارچر سیل بنا رہا،فیصل آباد کے سینکڑوں منشیات فروشوں کو میرے خلاف گواہی کے لئے بلوایا گیالیکن وہ بیانات اے این ایف کے کسی کام کے نہیں نکلے ،کاغذات میں کسی گواہ کا بیان شامل نہیں ہے ،ہمارے وکلا ء نے ان گواہوں کے ریکارڈ کئے گئے بیانات کی نقول مانگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا علاج رواں ماہ ہی شروع ہو جائے گا ،شہباز شریف اسی ماہ کے آخر میں وطن واپس پہنچیں گے اور بطور قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ (ن) اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ،آٹا اور چینی چوروں نے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور کر دی ہیں ،آج کاروبار چلانا مشکل ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی نے مڈٹرم انتخابات کے لئے کسی حتمی مہینے کی بات نہیں البتہ اپوزیشن نے 2020 کومشترکہ طور پر وسط مدتی انتخابات کا سال قرار دیا اور اس کے لئے بھرپور کوشش ہو رہی ہے ۔

موجودہ نا اہل حکومت نے ملک کی اکانومی کو ابتری کی نہج پر پہنچا دیا ہے ،نا اہل حکومت او رنا اہل ٹیم کو مہنگائی بڑھنے ، کاروبار ختم ہونے اور غریب کا چولہا بجھنے کی کوئی فکر نہیں ،انہیں صرف ایک ہی فکر ہے کہ نواز شریف صحتمند نہ ہو جائے اور ان کیلئے صرف نواز شریف ہی ایک بحران ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکومت مزید کچھ عرصہ رہی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔

انہوں نے اعتزاز احسن کے اس سوال کہ (ن) لیگ نے کبھی مزاحمت کی سیاست نہیں کی کے سوال کے جواب میں کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک کس نے چلائی ، جب نواز شریف ماڈل ٹائون سے نکلے تھے تو اعتزاز احسن اپنے گھر میں بیٹھے تھے۔انہوں نے کہا کہ عورت مارچ ہونا چاہیے اور عورت کو اس کے مکمل حقوق ملنے چاہئیں،اسلام نے ہی عورت کو تمام حقوق دئیے ،میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی تشریح درست نہیں کی جا رہی، ان کے نعرے کو کسی اور طرح کا رنگ دیا جارہا ہے ، عورت کو آزادی ہونی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…