لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کا پروپیگنڈان لیگ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، فردوس عاشق اعوان لیگی قیادت کے لئے الفاظ کا چناؤ بہتر کریں ورنہ کوئی ایسا لفظ کہہ دیا تو حلقے میں نہیں جا سکیں گی، آٹے اور چینی کا بحران 150 سے 200 ارب روپے کی واردات ہے، وزیراعظم نے 2 افراد کو کلین چٹ دے دی ان کے خلاف کون انکوائری کرے گا،
سہولت کارڈ منصوبہ مسلم لیگ ن نے پاکستان کارڈ کے نام سے شروع کیا تھا، موجودہ حکومت نے سیف سٹی منصوبہ تباہ کر دیا۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیف سٹی منصوبہ ن لیگ نے شروع کیا، یہ جرائم کے سدباب کے لئے بہت موثر نظام ہے، اس منصوبے کو 18 ماہ میں مکمل کیا گیا، اس منصوبے کے تحت شہر بھر میں 18 ہزار کیمرے لگائے گئے۔ ن لیگ کی حکومت رہتی تو جنوری 2020تک سیف سٹی پروجیکٹ ڈویژنل سطح تک مکمل ہو چکا ہوتا اور لاہور جرائم سے پاک ہوچکا ہوتا۔ اس وقت سیف سٹیز کے 4 ہزار کیمرے خراب پڑے ہیں، عوام کی خدمت کرنے والے جیلوں میں ہیں، میٹرو منصوبے کی سرپرستی کرنے والا دو سال سے جیل میں ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت کے پاس اے ٹی ایم ہیں جو ان کے خرچے برداشت کرتے ہیں، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ان کی اے ٹی ایم نے اربوں کمائے، ڈالر کا بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کا تحقیقات کہا گیا جو آج تک نہیں ہوئی، آٹے اور چینی کا بحران 150 سے 200 ارب روپے کی واردات ہے، وزیراعظم نے 2 افراد کو کلین چٹ دے دی ان کے خلاف کون انکوائری کرے گا۔ لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کا پروپیگنڈا ن لیگ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،شہزاد اکبر نے ہمارے ایک ایک منصوبے کو کھنگالا ہے، کسی منصوبے میں ایک روپے کی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوا۔ حکومت نے عام آدمی کے لئے صرف لنگرخانے کھولے ہیں۔ حکومت نے بجلی 150 اور گیس 300 فیصد مہنگی کردی،
اربوں روپے کی سبسڈی ختم کرکے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کردیا، ن لیگی دورحکومت میں ایسے ایسے منصوبے جن کی لاگت 100 سے 200 ارب ہے ریکارڈ مدت میں مکمل ہوئے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان باجی بدزبانی کرتی رہتی ہیں، وہ باعزت خاتون ہیں اچھے الفاظ استعمال کیا کریں، ان سے درخواست ہے کہ ن لیگ کی قیادت کے لئے الفاظ کا چناؤ بہتر کریں، ورنہ کوئی ایسا لفظ کہہ دیا تو حلقے میں نہیں جا سکیں گی، گھٹیا اور توہین آمیز الفاظ کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے، دلائل کا جواب دلائل سے دینا چاہیے۔ میری باتوں کی کوئی تردید کرے تو اس کا ثبوت دینے کے لئے تیار ہوں۔