لاہور(این این آئی) سابق وزیر قانون و مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو 4ماہ26روز بعد رہائی ملی۔اینٹی نارکوٹکس فورس نے یکم جولائی 2019ء کو رانا ثنا اللہ کو پارٹی اجلاس میں شرکت کے لئے فیصل آباد سے لاہور آتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور ان کی گاڑی سے 15کلو گرام ہیروئن برآمد ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔رانا ثنا اللہ کو اگلے روز انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا
جہاں سے انہیں جوڈیشل کر دیا گیا تھا۔ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت ملنے پر رانا ثنااللہ چار ماہ 26روز بعد رہا ہوئے،سابق وزیر قانون ومسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا جس کے بعد وہ اپنے اہل خانہ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ آبائی گھر فیصل آباد پہنچ گئے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، رہائی کے موقع پر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد کیمپ جیل کے باہر موجود تھی جنہوں نے رانا ثنا اللہ کے حق میں نعرے لگائے اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں دس، دس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع ہونے اور روبکار جاری ہونے کے بعد ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے پر رانا ثنا اللہ خان کو کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا۔رانا ثنااللہ کی رہائی کی اطلاع پر بڑی تعداد میں لیگی رہنما اور کارکنان دوپہر کے وقت ہی کیمپ جیل کے باہر پہنچ گئے جس کی وجہ سے فیروز پورروڈ پر ٹریفک کا شدید دباؤ رہا۔ لیگی کارکنان وقفے وقفے سے پارٹی قیادت اور رانا ثنا اللہ کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ رہائی کے بعد رانا ثنا اللہ کی گاڑی جیل سے باہر آتے ہی کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔رانا ثنااللہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنے آبائی گھر فیصل آباد پہنچ گئے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کی رہائی سے حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے۔داماد شہر یار رانا نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ چند دنوں کے بعد فیصل آہاد سے واپس لاہور آئیں گے۔