ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رانا ثنا اللہ کی اہلیہ کو دھمکی آمیز کالز کرنے والے کون؟ آدھی رات کو فون پر کیا دھمکیاں دی جاتی رہیں ؟سابق صوبائی وزیر قانون کی ضمانت کے بعد اہلیہ پھٹ پڑیں ؟ بڑا انکشاف کر دیا

datetime 25  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نبیلہ رانا کا کہنا تھا کہ مجھے رات کے تین بجے نامعلوم نمبر سے فون کر کے دھمکیاں دی جاتیں تھیں کہ آپ پاکستان چھوڑ کر کسی بیرون ملک چلی جائیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے دھمکی آمیز کالز آتیں اور ہمیشہ یہی کہا جاتا کہ خاموش رہوں اگر میں اس وقت چپ رہتی تو انہوں نے میرے شوہر کو جھوٹا ثابت کر دینا تھا ۔

مجھے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ اگرآپ نے رانا ثنا اللہ کو بچانا ہے تو بچوں کو لے کر چلی جائیں میں انہیں کہتی میں تو چلی جائوں لیکن جو جیل میں بیٹھا کیا وہ مجھے اس بات کی اجازت دیںگا ۔ نہ تو میں جائوں گی اور نہ ہی میرے بچے جائیں گے ، آپ نے جو کرنا ہے وہ آپ کر لیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا کہ بچوں کو باہر بھیج دیں زیادہ بہادر نہ بنیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گھر باہر پہرا لگایا گیا جس کی وجہ سے میرے نوکر چھوڑ کر چلے گئے۔راناثنااللہ کی اہلیہ کا مزید کہنا تھامیں نے اس ڈر کے مارے فیصل آباد جانا چھوڑ دیا تھا کہ کہیں یہ لوگ میرے بچوں کو نقصان نہ پہنچائیں ۔ دوسری جانب سینئر صحافی علیم عثمان نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو جیل میں تنگ سی کوٹھری میں بند رکھنے،فرش پر سلانے سمیت مختلف طریقوں سے اذیت دی گئی جس پر ان کی اہلیہ نے سیاسی قانونی اور دیگر حوالوں سے مدد کے لیے نواز شریف، شہباز شریف سمیت نون لیگ کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کیا تاہم بار بار فریاد کرنے پر بھی ن لیگ کی قیادت نے ضروری دلچسپی نہیں دکھائی۔رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نے بالآخر پارٹی قیادت کے رویوں سے مایوس ہو کر دوسری طرف والوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ،ذرائع کےمطابق انہوں نے اس سلسلے میں کوششیں پچھلے ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری رکھی ہوئی تھی۔قیدی کی بیوی نے جناح ہاؤس کے مکین یعنی لاہور میں تعینات اعلیٰ ترین عسکری شخصیت سے ملاقات بھی کی اور ضروری یقین دہانی حاصل کر لینے کے بعد ایک مسلم لیگی قیدی کی مدد کے لیے بالآخر جناح ہاؤس ہی حرکت میں آیا۔کیونکہ بالائی حلقوں نے اس منصوبے کی منظوری دے دی تھی کہ نون لیگ کی لگ بھگ ساری قیادت بیرون ملک اور باقی ماندہ اندر ہونے کے نتیجے میں بالخصوص پنجاب میں نون لیگی لیڈر شپ کا جو خلا پیدا ہوگیا ہے رانا ثناءاللہ کو واپس میدان میں لانے سے مطلوبہ اہداف کے مطابق پر کرنے کی کوشش کی جاسکے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…