اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ عوام ناموس رسالت کے نام پر گمراہ کرنے والوں سے خبردار رہیں موجودہ حکومت کے دور میں کوئی بھی ناموس رسالت سمیت اسلامی عقائد میں ترمیم کی جرات نہیں کرسکتا ہے مولانا فضل الرحمن اسرائیل کو تسلیم کرنے کشمیر کو فروخت کرنے اور ختم نبوت کے قوانین میں ترامیم کے بارے میں بے بنیاد شوشے چھوڑ رہے ہیں جن کا مقصد سیاست اور الزامات کے سوا کچھ نہیں ہے،
ہزاروں افراد کو دھرنے میں بٹھا کر اس بات کی خواہش کہ کروڑوں ووٹ لینے ولا وزیر اعظم مستعفی ہو جائے خام خیالی ہے۔ عمران خان نے اقوام متحدہ میں اسلام اور نبی کریم سے متعلق ساری دنیا کو پیغام دیا بجائے اس کے کہ اس کو تحسین کی جاتی الٹا الزام تراشیاں کی جا رہی ہیں 12ربیع اول کو شام، عراق، مصر سمیت دیگ ر ممالک کے علمائے کرام مشائخ عزام شرکت کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی ڈی کے میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے بار بار ریاست مدینہ کی بات ہے۔ ان سے یہ توقع کرنا کہ وہ ختم نبوت کے قوانین میں ترمیم کریں گے یا کوئی سمجھوتہ کریں گے محض خام خیالی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی مجھ سے کیسے کوئی توقع رکھ سکتاہے کہ میں خاموش رہوں گا یہ تمام افواہیں جان بوجھ کر پھیلائی جارہی ہیں۔ عمران خان نے جس طرح اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر اسلام فوبیا کو پیش کیا اور اسلام کے پیغام کو اجا گر کیا ان کی اس تقریر کو سراہنے کی بجائے اور تعریف کرنے کی بجائے الٹا ان پر قادیانیت نوازی کا الزام عائد کرنا یا اسرائیل کو تسلیم کرنے کے الزامات عائد کیے گے وزیر اعظم عمران خان نے مغرب میں بیٹھ کر واضع کیاکہ اسرائیل ایک جابر، قابض اور غاصب ریاست ہے اسے اس وقت تک تسلیم نہیں کیا جاسکتا جب تک فلسطینوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا۔ قی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناموس رسالت کے حساس معاملے پر سیاست نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بے بنیاد پراپیگنڈے پر عوام کو اسلام آباد میں جمع کیا گیا، تاہم میری دھرنا عمائدین سے درخواست ہے کہ وہ ماحول کو خراب نہ کریں۔ پاکستان کا اسلامی و دینی ماحول ہے اور ناموس رسالت کے نام پر یہ غلامان رسالت کا ملک ہے اور ناموس رسالت پر لوگ کٹ مرنے کو تیار ہوجاتے ہیں، لہٰذا اس معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اس پر سیاست نہ کی جائے، اس مذہبی کارڈ کو استعمال نہ کیا جائے۔ اگر مولانا فضل الرحمٰن کو اگر ایسی کوئی اطلاعات ہیں تو میں بطور وزیرمذہبی امور،
کابینہ رکن کی حیثیت سے کہتا ہوں کہ یہ سب غلط معلومات ہیں جبکہ اگر یہ صرف مولانا کا وہم ہے تو پھر وہم کا کوئی علاج نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان جو بار بار ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہیں، ریاست مدینہ عمران خان کی روح اور فکر پر سوار ہے اور ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ ختم نبوت یا ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتہ کریں گے یا مجھ جیسے لوگ جو ان کے ساتھ بیٹھے ہیں وہ اس پر خاموش رہیں گے۔اس معاملے پر اگر کوئی افواہ پھیلائی جارہی ہے تو اس میں کوئی حقیقت نہیں،
عمران خان نے جس طریقے سے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ناموس رسالت کا معاملہ اٹھایا اور اسلاموفوبیا کے اس عنصر کو جو مغربی معاشرے میں موجود ہے، اسے اجاگر کیا اس کو سراہنے کے بجائے ان پر قادیانیت کا الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ قادیانیت کو فروغ دے رہا یا اسرائیل کو تسلیم کیا جارہا ہے وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہاں گیا کہ ہم نہ آتے تو اسلام آباد میں اسرائیل کے جھنڈے لہرائے جاتے، اسی بنیاد پر لوگوں کو کہا گیا کہ آؤ نکلو اسلام آباد کو اسرائیل سے بچانا ہے۔عمران خان کی جانب سے ریاست مدینہ کی بات کرنے سے متعلق
وزیرمذہبی امور نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد قرآن و سنت پر ہے، جب عمران خان ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہیں تو اس کا مطلب قرآن و سنت ہے۔ پاکستان کے کسی حکمران نے اس طرح ریاست مدینہ کا ذکر نہیں کیا جیسے عمران خان کرتے ہیں، وہ شاید حکومت میں آنے سے پہلے اس کا اتنا ذکر نہیں کرتے تھے اگر ان کا مقصد صرف ووٹ لینا ہوتا تو وہ اس کا انتخابات میں ذکر کرتے لیکن ایسا نہیں کیا۔وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک روایتی دینی جماعت نہیں ہے لیکن یہ بھی وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ تحریک انصاف دین دشمن یا دین بیزار جماعت بھی نہیں ہے۔