لاہور(این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو سروسز ہسپتال سے شریف میڈیکل سٹی منتقل کرنے کے تمام انتظامات مکمل کرنے کے بعد فیصلہ اچانک تبدیل کر دیا گیا،والدہ،بھائی او ردیگر اہل خانہ نے ہسپتال میں نواز شریف کی عیادت کی،میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے سابق وزیراعظم کے جینٹیک ٹیسٹ ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے
کہ نواز شریف کی طبیعت میں بہتری ہے تاہم پلیٹلیٹس میں بار بار کمی کے دیگر اسباب جاننے کے لیے جینٹیک ٹیسٹ ضروری ہے جو پاکستان میں ممکن نہیں۔تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے گزشتہ روز بھی سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا مکمل چیک اپ کیا اور تفصیلی مشاورت کی جس کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو بھی آگاہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاؤ جاری ہے جبکہ ان کابلڈ شوگر بھی کنٹرول میں نہیں۔اپنے ویڈیو پیغام اور میڈیا سے گفتگو میں میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود نے کہا کہ نوازشریف کے چند ٹیسٹس پاکستان میں ممکن نہیں، نواز شریف اب بیرون ملک سفر کر سکتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کو چہل قدمی اورپرہیزی کے بجائے سادہ غذا کے استعمال کی اجازت دیدی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کی سی بی سی رپورٹ کے مطابق پلیٹلیٹس کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ گئی۔نواز شریف کا شوگر لیول 15 روز بعد بھی کنٹرول نہیں ہوسکا۔نوازشریف کا روزانہ دن میں 5 سے 6 مرتبہ شوگر لیول چیک کیا جاتا ہے اور حالیہ رپورٹ میں ان کا بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول بھی معمول سے زیادہ ریکارڈ کیاگیا۔میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ نوازشرہف کے دل کی تکلیف اب بہتر ہے،ان کی ادویات میں روزانہ ردوبدل کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ اسٹیرائیڈز کے باعث شوگر لیول کنٹرول نہیں رہتا کیونکہ گردوں کا نظام بہتر رکھنے کے لیے اسٹیرائیڈز دینا ضروری ہے،اسٹیرائیڈز کی ڈوز انتہائی کم دی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جتنا علاج کر سکتے تھے اس کی ہر ممکن کوشش کی ہے، خواہش ہے کہ نواز شریف کو جامع نگہداشت مہیا کی جائے، جامع نگہداشت پاکستان میں ایک چھت تلے ممکن نہیں۔نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر،بھائی شہباز شریف سمیت دیگر اہل خانہ نے سروسزہسپتال میں ان کی عیادت کی۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کی مشاورت سے نواز شریف کو شریف میڈیکل سٹی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لئے تمام انتظامات بھی مکمل کرلئے گئے تاہم اچانک اس فیصلے کوتبدیل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز کی روبکار جاری ہونے کے بعد نواز شریف کو شریف میڈیکلسٹی منتقل کرنے کے حوالے سے صورتحال واضح ہوسکے گی تاہم یہی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ مریم نواز کی روبکار جاری ہونے کے بعد نواز شریف کو شریف میڈیکل سٹی منتقل کردیا جائے گا۔سابق وزیر اعظم کو منتقل کئے جانے کی صورت میں شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹر علاج معالجہ کریں گے تاہم پنجاب حکومت کی جانب سے بنایا گیا میڈیکل بورڈ اپنی معاونت فراہم کرے گا۔=