اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ کشمیر بن گیا ہندوستان میں تبدیل ہو گیا۔ یا تم نے چند دن کے اقتدار کی خاطر یہ سمجھوتہ کر لیایا پھرتم نے مجرمانہ غفلت برتی ہے۔اس کے علاوہ سقوط کشمیر کی
کوئی اور وجہ نہیں ہو سکتی کیونکہ بھارت کو حالت جنگ میں بھی ایسا اقدام اٹھانے کیی جرأت نہیں ہوئی ۔جبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے ہمارا پالا غیر سنجیدہ حکومت سے پڑا ہے ،ایوان کی کارروائی کے دور ا ن سلیکٹڈ وزیر اعظم موجود تھا ،بھارت نے ایل او سی لو بین الاقوامی سرحد بنانے کی کوشش کی ہے جو معمولی بات نہیں،ڈ وزیراعظم کو امریکہ کے دورے میں بتائیں کہ کشمیر کے مسئلے پر کیا بات کی تھی۔ پاکستان اسمبلی کا کشمیر کیلئے خصوصی اجلاس بلایا گیا ،بھارت نے عالمی دنیا کو یقین دلایا تھا کہ متفقہ فیصلہ تسلیم کیا جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نے بین الاقوامی کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ،انہوںنے کہاکہ ہر بچہ کشمیر کے دفاع کے لیے تیار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ ہمارا پالا غیر سنجیدہ حکومت سے پڑا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم کے پروڈکشن آرڈر کو مسئلہ نہیں بنایا ،حکومت کی پیش کی قرارداد پر افسوس ہے جس میں اصل مسلے کا ذکر نہیں ہوا،بھارت نے یکطرفہ فیصلہ کیا ہے ،کشمیر کی خصوصیت کو ختم کردیا ،کشمیر اور لداخ کو اپنا حصہ بنا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے ایل او سی لو بین الاقوامی سرحد بنانے کی کوشش کی ہے جو معمولی بات نہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے کشمیر کی شہ رگ کو کاٹنے کی کوشش کی ہے۔
انہوںنے کہاکہ اجلاس کی کاروائی ہوئی تو سیلیکڈ پرائم منسٹر وہاں موجود نہیں تھا، پرائم منسٹر کے شیڈول میں اس سے اہم اور کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ تمام لوگ کشمیر کے مسلے پر اکٹھا ہوا لیکن وزیراعظم موجود نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بلایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ اگر حج پر ہیں تو خصوصی طیارے میں بلانا چاہیے تھا ۔ انہوںنے کہاکہ
وزیر اعظم ایمینسٹی سکیم پر بول سکتے ہیں لیکن یہاں آ کر ایوان میں نہیں بول سکتے ۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو امریکہ کے دورے میں بتائیں کہ کشمیر کے مسلے پر کیا بات کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ کا سستا ترین دورہ پاکستانی عوام اور کشمیر کو مہنگا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ جب 1971 کے بعد بھارت نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی ،تب بھی اپوزیشن نے مثالی کردار کا مظاہرہ کیا تھا۔
انہوںنے کہاکہ ایک بار پھر ہمیں مثالی کردار ادا کرنا چاہیے تھا،پیش کی جانے والی تحریک ہمارے لیے ناقابل قبول تھی ۔ انہوںنے کہاکہ تحریک میں اصل مسئلے کا ذکر ہی موجود نہیں تھا۔انہوںنے کہاکہ اسپیکر اسیر ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کر سکتے ،کیا اسپیکر وزیر اعظم کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں کر سکتے ،ہمارے سوالات ہیں جن کے جواب چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز بھارت نے سیکیورٹی کونسل کے ممبر ممالک کے سفرا کو بریفنگ دی ،ہماری جانب سے ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔خرم دستگیر خان نے کہاکہ ہمیں ایک ہفتے سے معلوم تھا کہ بھارت یہ حرکت کرنے جا رہا ہے لیکن سفارتی سطح پر حکومت خاموش رہی ،یہ بہت بڑی نااہلی جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔احسن اقبال نے کہاکہ ان تمام حالات سے سازش کی بو آ رہی ہے۔