اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے معاون خصوصی شہزاد اکبر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہباز شریف کے معاملے پر برطانوی عدالت میں جانے کی تاریخ دیں، برطانوی عدالتوں میں عمران خان صاحب مقدمہ درج کروائیں،قوم کو 95 فیصد ثبوت دیں،میڈیا ٹرائل نہ کریں، شہزاد اکبر قومی خزانے کا استعمال کرتے ہوئے کاغذات لہرانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں،آپ ایسٹ ریکوری یونٹ کے ہیڈ ہیں،آپ بتائیں کہ 10 ماہ میں
کتنی ریکوری کی،آپ پر خوف طاری ہے، برطانوی اخبار آپ سے ثبوت مانگے گی؟ رانا ثناء اللہ کو اوچھے کیس میں گرفتار کیا گیا ان کے خلاف ثبوت کہاں ہیں؟آپ سلیکٹیڈ ہیں آپ عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے،ملک دشمنی نا کریں،حکومت کے خلاف تحریک کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن نے اپنا پلان رکھا ہے،مسلم لیگ (ن)اے پی سی میں اپنا لائحہ عمل سامنے رکھے گی۔ منگل کو سابق سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق اور عطا تارڑکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہاکہ یوکے قانون کا سیکشن 4 چار پڑھ لیں،لیگل نوٹس کا پہلا قدم ہوتا ہے جو شہباز شریف نے لیا۔ انہوں نے کہاکہ شہزاد اکبر نے ایک تماشہ لگایا،ڈیلی میل کے رپورٹر کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے،شہزاد اکبر کہتے ہیں ڈیلی میل کو 5 فیصد مواد دیا ہے،مقصد یہ کہ انہیں یا عمران خان کو کیس میں فریق کیوں نہیں بنایا۔ انہوں نے کہاکہ کیا آپ برطانوی نیشنل ہیں جو آپکو حصہ بناتے۔ انہوں نے کہاکہ آپ ریکوری یونٹ کے سربراہ ہیں بتائیں آج تک کیا ریکور کیا؟۔ انہوں نے کہاکہ جان بوجھ کر ڈیوڈ روز کو نیب میں قیدیوں تک رسائی دی گئی اور خفیہ دستاویزات تک رسائی دی،آپکا کام یہ نہیں کہ آپ دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان جو ثبوت آپ لہراتے ہیں وہ آپ نواز شریف شہباز شریف کو پر دباؤ ڈالتے ہیں،عمران خان کا جب ثبوت پیش کرنے کا وقت آتا ہے تو وکیل تک پیش نہیں ہوتا،آپ عدالتوں میں ثبوت پیش کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایک مصنوعی بیانیہ دیکر اپنی سازش سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کئی گناہ زیادہ ہوگئی ہے اور 10 ہزار ارب ریکارڈ قرضہ لیا،ڈالر کی قدر کم ہونے کا پیسہ کس کی جیب میں گیا؟۔ انہوں نے کہاکہ آپ کاغذ لہرانے کے بجائے اپنے ترجمانوں سے کہیں وہ عدالتوں میں
لیکر جائیں، انہوں نے کہاکہ برطانوی عدالتوں میں عمران خان صاحب مقدمہ درج کروائیں،آپ قوم کو 95 فیصد ثبوت دیں،میڈیا ٹرائل نہ کریں۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ پشاور میٹرو 30 ارب بننی تھی لیکن 100 ارب سے اوپر لاگت ہو چکی ہے،پشاور میٹرو ان کو نظر نہیں آتی جس میں ٹیکنیکل مسئلے بھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ عدالت جائیں گے لیکن گئے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ شہزاد اکبر کہتے ہیں۔
ڈیلی میل نے 5 فیصد پبلیش کیا باقی 95 فیصد میرے پاس ہے،آپ عدالت جانا چاہتے ہیں تو چلے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے 25 جولائی نوٹس ڈیلی میل کو بھیجا،26 جولائی کو ڈیلی میل نے نوٹس کا جواب دیا،ڈیلی میل نے جواب میں کہا کہ 14 روز میں آپ کے نوٹس کا جواب نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہاکہ نوٹس میں 8 اگست تک نوٹس کا جواب مانگا گیا تھا۔ انہوں نے شہزاد اکبر پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اپنے آپ کو
بیرسٹر کہتے ہیں لیکن برطانیہ کے قوانین سے نا واقف ہیں،آپ برطانیہ کی عدالت جائیں آپ کو وہاں جواب ملے گا۔ سابق سپیکر ایاز صادق نے کہاکہ برطانیہ کی عدالتوں پر اثرو رسوخ نہیں چلایا جا سکتا میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کی عدالتیں بھی آزاد ہوں۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ کے قوانین کے مطابق پہلے اخبار کو نوٹس کیا جا تا ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ شہزاد اکبر قومی خزانے کا استعمال کرتے ہوئے کاغذات لہرانے کے علاوہ
کچھ بھی نہیں ہے،آپ ایسٹ ریکوری یونٹ کے ہیڈ ہیں آپ بتائیں کہ 10 ماہ میں کتنی ریکوری کی،آپ پر اب خوف طاری ہے، ڈیلی میل اب آپ سے ثبوت مانگے گی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی ہدایت پر شہزاد اکبر نیب اور عدالت پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ شہزاد اکبر جیسے جوکر اس ملک کو پیچھے لیجانے کے لئے بیٹھائے گئے،میں چیلنج کرتی ہوں آپ بتائیں کب برطانوی عدالت میں
مقدمہ دائر کریں گے؟۔ انہوں نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کو اوچھے کیس میں گرفتار کیا گیا کہاں ہے ثبوت؟ کریں 15 کلو منشیات والی ویڈیو پبلک۔انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کا قصور کہ انھوں نے گیس کی قلت ختم کی،کسی قسم کا ثبوت ہے تو عدالتوں میں لیکر جائیں۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کچھ ڈیلیور نہیں کرسکتے،آپ ان دوست ممالک کو شہباز نواز بغض میں متنازعہ نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ 10 ماہ میں دیکھ لیں ۔
تحریک انصاف کے لوگ کہاں ہیں،یہ تحریک انصاف نہیں بلکہ تاریک انصاف ہے،قومی اسمبلی کی پہلی رو میں تحریک انصاف کا کوئی بندہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ آپ سلیکٹیڈ ہیں آپ عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے،ملک دشمنی نا کریں۔ ایاز صادق نے کہاکہ مولانا صاحب نے اپنا پلان آپ کے سامنے رکھا ہے،مسلم لیگ (ن)اے پی سی میں اپنا لائحہ عمل سامنے رکھے گی۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ سیکرٹ ایکٹ خلاف ورزی
اس لئے ہے کہ عدالتوں میں معاملہ ہونے کے باوجود انہوں نے دستاویزات اخبار کو فراہم کیں۔ایک سوال پر مریم اور نگزیب نے کہاکہ کس قانون کے تحت ڈیوڈ روز نیب میں قیدیوں کو ملا؟۔عطا تارڑ نے کہاکہ چھٹی والے روز برطانوی ادارے کی تردید آئی۔انہوں نے کہاکہ لیگل ایکشن سے بھاگنے والوں پر قانونی مشاورت کررہے ہیں،ہم ہوسکتا ہے ڈیلی میل کی 14 روز کی مہلت کی درخواست نہ مانیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ
یوم سیاہ والا دن عوام دکھایا نہیں گیا،میں ان میڈیا والوں کو داد دیتی ہوں جنھوں نے پابندی کے باوجود دکھایا۔انہوں نے کہاکہ الیکٹرانک میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے یوم سیاح کے موقع پر حقیقت دکھائی۔ ایاز صادق نے کہاکہ الیکشن سے متعلق دھاندلی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے پھر اجلاس نہیں بلایا گیا،کمیٹی کا چیئرمین بھی ان کی جماعت کا ہے،اب تو عوام کو بھی معلوم ہو گیا ہے جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیا قومی اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے میں ختم ہونا چاہے تھاتاحال صدر کے خطاب پر بات شروع نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک سال ہوگیا نہ کوئی قانون سازی ہوئی نہ عوامی مسائل پر کوئی بحث ہوئی،ہم گھبراتے نہیں یہ گھبراتے ہیں،ہم کہتے ہیں ائیں قانون سازی کریں۔ انہوں نے کہاکہ آ پ کاروباری طبقہ کو مار کر ٹیکس اکھٹا نہیں کرسکتے،کراچی میں کاروباری طبقہ کیساتھ آئی
جی کو بیٹھایا ہوا تھا،انکا طور طریقہ ہٹلر والا ہے آپ اپنے سیاسی حریف کو مارنہیں سکتے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں پارلیمان میں قانون سازی ہو مگر اسمبلی میں اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کنٹینر کی سوچ ختم نہیں ہوتی مثبت بحث نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا سی پیک کو رول بیک کرنے کا منصوبہ ہے،یہ جن سے ملنے گئے تھے وہ سی پیک نہیں چاہتے۔