کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، بارش کے باعث کراچی کی مختلف شاہراؤں پر ٹریفک جام ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی شدید مشکلات کا سامناہے، ریسکیو حکام کا کہناہے کہ کرنٹ لگنے سے مختلف علاقوں میں 8 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، کراچی میں 800 سے زیادہ فیڈر بند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی بھی نہیں ہے، ڈیفنس، گلستان جوہر، خاموش کالونی،
محمود آباد اور پاپوش نگر میں 6 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ ملیر میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، چند گھنٹوں کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، شدید بارش سے تمام شاہرائیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں، اس کے علاوہ رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ معطل کئے گئے افسران میں اے ای ای ظہیر الدین، جمال عباسی، انجینئر فیاض علی ڈومکی، رسول بخش، اسرار احمد اورمحمد عالم شامل ہیں،ان افسران کو رین ایمرجنسی کے دوران غیرحاضرہونے کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، بارش کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے، وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ بارش کی وجہ سے کراچی میں کئی علاقوں میں بجلی بند ہے،سعید غنی نے کہا کہ بجلی کے تار گرنے سے کرنٹ لگنے کے واقعات ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مشکلات پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، وزیر بلدیات نے کہا کہ سڑکوں پر جمع پانی کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بارش جاری رہنے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں، واضح رہے کہ کراچی، حیدر آباد، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین اور ٹنڈو محمد خان میں شدید بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔