اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نوازشریف کے بھائی عباس شریف مرحوم کا بیٹا سلمان شہبازکیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا اور اس نے تمام ثبوت نیب کے حوالے کر دئیے ہیں، اس بات کا انکشاف آفتاب اقبال کے پروگرام کے دوران کیا گیا،دوسری جانب قومی احتساب بیورو(نیب)نے سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف اور انکے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے اثاثہ جات عارضی طور پر
منجمد کرنے بارے مختلف اداروں کے سربراہان کو خطوط لکھ دیئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے اثاثہ جات کو عارضی طور پر منجمند کرنے اور کسی کو بھی منتقل نہ کرنے بارے خط لکھے گئے ہیں۔ شہبازشریف اور خاندان کے خلاف نیب لاہور نے آمدن سے زاء د اثاثہ جات کیس میں یہ اقدام اٹھایا ہے۔شہبازشریف اور انکا خاندان اپنے خلاف کیسز میں اپنی جائیداد اور ذرائع آمدن سے متعلق نیب کو مطمئن نہیں کرسکا۔ذرائع کا کہناہے کہ جب تک ان جائیداوں کو خریدنے کی منی ٹریل جمع نہیں کروائی جاتی تب تک تمام مذکورہ اثاثے منجمد رہیں گے۔شہباز شریف اور انکے خاندان کی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں تین جائیدادیں ہیں جنہیں عارضی طور پر منجمند کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو خط لکھا گیاہے۔ڈی جی ایکسائز کو دو لینڈ کروزرز گاڑیاں بھی عارضی طور پر منجمند کرنے بارے خط لکھ دیاگیاہے۔ ڈی جی گلیات کو ڈونگا گلی میں واقع گیسٹ ہاؤس کو عارضی طور پر منجمند کرنے بارے کہا گیاہے۔اسی طرح چیئرمین ایس ای سی پی کو شبازشریف خاندان کی14کمپنیوں کے اثاث جات عارضی طور پر منجمند اورمنتقل نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔نیب لاہور کی جانب سے ڈی جی ایل ڈی اے کو لاہور جوہر ٹاؤن میں واقع 9 پراپرٹیز کے عارضی طور پراثاثے منجمد کرنے کا کہا گیاہے۔ ڈیفنس اور ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کو بھی شریف خاندان کے اثاثے منجمد کرنے بارے چھٹی لکھی گئی ہے۔واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ 15جولائی کو سامنے آیا تھا۔