لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت کی ہدایت پر جیل حکام نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا جب اے سی بند کیا گیا تو اس موقع پر انہوں نے جیلر کی منتیں شروع کر دیں، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ جب جیل میں ان کا اے سی بند کیا گیا تو اس موقع پر جیلر سے میاں نواز شریف نے کہا کہ ایسا نہ کرو مجھے پت ہو جاتی ہے اور گرمی کی وجہ سے مجھے الرجی ہو جائے گی، جیلر نے اس موقع پر میاں نواز شریف کو جواب دیا کہ ہمیں اوپر سے آرڈر آیا ہے۔
اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ مجھے گھر فون پر بات کرنے دی جائے، جس کے جواب میں جیلر نے کہا کہ اب سے سہولیات ختم، اب آپ کے ساتھ بھی عام قیدیوں والا سلوک کیا جائے گا اور اسی کے تحت آپ کی اہل خانہ سے مقررہ وقت پر ہی ملاقات اور بات ہو گی۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی دورے کے موقع پر واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان واپس جا کر نواز شریف کی اے سی اور ٹی وی کی سہولیات ختم کرا دوں گا، واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے آئی جی جیل خانہ جات کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے کمرے سے اے سی ہٹانے کی ہدایت کر دی۔اس حوالے سے پنجاب ہوم ڈپارٹمنٹ نے آئی جی جیل خانہ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق کوئی بھی مجرم کسی بھی سہولت کا مستحق نہیں ہے۔اور نہ ہی منی لانڈرنگ کے جرم میں جیل میں قید لوگوں کو رعایت دی جائے گی۔خط میں آئی جی جیل خانہ جات کو فورا کاروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور رپورٹ تین دن میں پیش کرنے کا حکم بھی د یا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کی ہدایت پر جیل حکام نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا جب اے سی بند کیا گیا تو اس موقع پر انہوں نے جیلر کی منتیں شروع کر دیں، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ جب جیل میں ان کا اے سی بند کیا گیا تو اس موقع پر جیلر سے میاں نواز شریف نے کہا کہ ایسا نہ کرو مجھے پت ہو جاتی ہے اور گرمی کی وجہ سے مجھے الرجی ہو جائے گی