ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پولنگ اسٹیشن کے اندر فوج کی تعیناتی سے ادارہ متنازع ہوگا،بلاول بھٹو زرداری نے سوال اٹھادیا

datetime 21  جولائی  2019 |

کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گھوٹکی کے حلقہ این اے205کے ضمنی انتخابات میں پولنگ اسٹیشن کے اندر فوج کی تعیناتی پر سوال اٹھادیا ہے اورکہا ہے کہ عام انتخابات میں ہوئی غلطی ضمنی الیکشن میں نہ دہرائی جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عام انتخابات میں ہوئی غلطی کو ضمنی الیکشن میں نہ دہرائیں، پولنگ اسٹیشن کے اندر فوج کی

تعیناتی سے ادارہ متنازع ہوگا،حکومت کو کیا ضرورت ہے کہ وہ الیکشن میں فوج کو پولنگ بوتھ کے اندر تعینات کرائے ؟۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ فوج اہم ادارہ ہے لہذا ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے کیوں کہ ہر چیز میں فوج کو ڈالنے سے ان کا ادارہ متنازع ہوتا ہے، الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کیلئے دیگر کئی راستے موجود ہیں۔قبل ازیںپاکستان پیپلزپارٹی نے حلقہ این اے 205گھوٹکی میں 23جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کی مخالفت کر دی ۔پیپلزپارٹی نے گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کی تعیناتی سے متعلق اپنے تحفظات دیگرمطالبات پرمبنی ایک درخواست الیکشن کمیشن سندھ میں جمع کرادی ہے۔ ہفتے کوالیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو،سیکریٹری جنرل وقارمہدی، تاج حیدر نے پارٹی رہنماں کے ہمراہ درخواست جمع کرائی ۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ انتخا بات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہو سکیں۔ اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نثارکھوڑو نے کہا کہ گھوٹکی میں ضمنی انتخابات 23جولائی کو ہوں گے۔ انتخابات منعقد کرانے کی ذمہ داری صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے خدشات پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوتے ہیں نہ کہ اندر۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر صرف چند ووٹر ہوتے ہیں اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ وہاں رونما ہوتا ہے تو پولیس اس سے آسانی سے نمٹ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھوٹکی الیکشن میں کسی نے بھی فوج تعینات کرنے کا مطالبہ نہیں کیا،سیاسی جماعتیں نے کہا کہ فوج باہر رہے ،جبکہ ایک ضابطہ اخلاق بھی بنننا تھا جو اب تک نہیں بنایا گیا ہے۔نثارکھوڑو نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں تلخ تجربہ ہوا ہے عام انتخابات میں فوج کوپولنگ اسٹیشن کے اندرتعینات کرکے الیکشن کومتنازعہ بنادیا گیا پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکشن کمیشن کا اسٹاف دیگر عملہ ہوتا ہے عسکری جوانوں کوپولنگ اسٹیشن کے اندرنہیں باہرتعینات کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ایم پی اے علی نوازمہرکو مخالف امیدوار کی حمایت کرنے پرشوکازنوٹس جاری کیا ہے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے تحفظات پر مبنی درخواست صوبائی الیکشن کمیشن میں جمع کرادی ہے۔ جو کے الیکشن کمیشن کے آفیسر نے وصول کی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…