کراچی(این این آئی)قومی ادارے نادرا سابقہ اور موجودہ حکومتوں میں لگ بھگ28 اہم اسامیوں پر بھاری بھرکم تنخواہوں پربھرتیاں کی گئیں ہیں۔قومی ادارے نادراکوسفارشی بھرتیوں کا مرکزبنادیاگیا، کم تجربے کے حامل من پسند اور سیاسی افراد کی بھرتیوں اورخلاف ضابطہ ترقیوں جبکہ اثررسوخ کے ذریعے دیگر اداروں سے ڈیپوٹیشن کے بعد اہم عہدوں پر تعیناتی کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا، سابقہ اور موجودہ حکومتوں میں لگ بھگ 28 اہم اسامیوں پر بھاری بھرکم نتخواہوں پربھرتیاں کی گئیں۔
حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیراعظم ہاؤس کے انتہائی اہم و بارسوخ شخصیت کے بھتیجے کو صرف2 ماہ کے قلیل عرصے میں کراچی کے ریجنل ہیڈکواٹرز میں ڈائریکٹر کی ذمے داری سونپ دی گئی۔ شیرازالحق کی تعیناتی کی وجہ سے گذشتہ کئی برسوں سے ترقی کے منتظرافسران میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی، ماضی میں بھی ان ہی حالات کی بنا پر ملازمین ہڑتال پر جاچکے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ قومی اداروں کوجتنانقصان سیاسی بنیادوں پر بھرتی کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے دیگر عوامل اس کے عشرعشیر بھی نہیں ہیں، ماضی میں سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے تباہی سے دوچار ہونے والے اداروں میں پی آئی اے اوراسٹیل ملز سمیت دیگر کئی قومی ادارے شامل ہیں جن میں ذاتی پسند، سفارش وسیاسی عناصر نے ان اداروں کی ترقی پر کاری وار کیا اورآج یہ ادارے حکومتی سبسڈی پر چل رہے ہیں۔شہریوں کی رجسٹریشن سمیت متفرق ذمے داریوں پر مامورنیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا)میں سابقہ ن لیگ کی حکومت جبکہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت میں لگ بھگ28اہم اسامیوں پر بھرتیاں کی جاچکی ہیں جن پر بھرتی ہونے والے افرادکوبھاری بھرکم تنخواہوں پر ذمے داریاں سونپی گئیں، حالیہ دنوں میں وزیراعظم ہاؤس کی انتہائی اہم شخصیت کے بھتیجے پر حکومت مہربان ہوئی اور اس اہم شخصیت کے عزیز شیراز الحق کو بھاری تنخواہ پر
نادراکراچی کے ریجنل ہیڈکواٹرز کا ڈائریکٹرتعینات کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق شیرازالحق کو2ماہ قبل نادرامیں مینجمنٹ ایسوسی ایٹ کے طورپراسلام آباد ہیڈ کواٹرز میں زمینوں کے پراجیکٹ پر مقررکیا گیا تھا جبکہ مینجمنٹ ایسوسی ایٹ کے جاری کردہ اشتہار میں 3سال کا لازمی تجربہ مانگا گیا تھا،بعدازاں انتہائی حیرت انگیز طورپرہیڈکواٹرزکے پراجیکٹ سے تبادلہ کرکے شیراز الحق کو
کراچی ریجنل ہیڈکواٹرز کا ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا، شیراز الحق نے 2ماہ میں 18 گریڈ سے19گریڈ میں تیز رفتار ترقی کرلی، ان تمام مراحل کے دوران ترقی کے لیے وضع کردہ ضابطوں پر عمل نہیں کیا گیا۔شیرازالحق کو بھاری بھرکم تنخواہ پر نئی ذمے داری سونپی گئی ہے جبکہ اس خلاف ضابطہ ترقی کی وجہ سے نادرامیں گذشتہ کئی برسوں سے ترقیوں کے منتظرافسران میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔