نیویارک(این این آئی)پاکستان نے اثاثہ جات کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام کے لیے عالمی کوششیں تیز کرنے پرزور دیتے ہوئے کہاہے کہ عالمی برادری کو غیر قانونی اثاثہ جات کے خلاف یکجا ہو کر کام کرنا چاہئے کیونکہ رقوم اور اثاثہ جات کی غیر قانونی بیرون ملک منتقلی سے ترقی پزیر ممالک کو شدید نقصان پہنچتا ہے، قانونی پیچیدگیاں اور تیکنیکی مسائل ترقی پزیر ممالک کے لئے اپنے
اثاثوں کی واپسی مشکل بنا دیتے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان کی طرف سے یہ مطالبہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اثاثہ جات کی غیر قانونی نقل وحرکت کی روک تھام کے عنوان سے ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں یہ اہم گفتگو اس موقع پر کی جب دنیا کی اہم طاقتیں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے متحرک ہیں اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کا اہم اجلاس دوروز قبل چین میں اختتام پذیر ہواہے۔اس موقع پر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ عالمی برادری کو غیر قانونی اثاثہ جات کے خلاف یکجا ہو کر کام کرنا چاہئے کیونکہ رقوم اور اثاثہ جات کی غیر قانونی بیرون ملک منتقلی سے ترقی پزیر ممالک کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانونی پیچیدگیاں اور تیکنیکی مسائل ترقی پزیر ممالک کے لئے اپنے اثاثوں کی واپسی مشکل بنا دیتے ہیں۔دنیا کے تمام ممالک اثاثہ جات کی غیر قانونی نقل و حرکت روک کراپنے وسائل عوام کی فلاح وبہبود کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔