منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سندھ حکومت پھر کہے گی، پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟ سپریم کورٹ

datetime 17  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) سپریم کورٹ میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔جمعرات کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نئی

گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور ساتھ ہی عدالت نے نئی گج ڈیم تعمیر سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا۔دوران سماعت جسٹس عظمت سعید کے استفسار پر بتایا گیا کہ نئی گج ڈیم ضلع دادو میں بنے گا جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ چیف سیکریٹری دادو کی زمین سیراب کرنے اور عوام کو پانی کی ضرورت نہیں سے متعلق بیان دے دیں۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت، جن اضلاع اور افراد کی زمینیں سیراب کرنا چاہتی ہے، اس کے بارے میں ہمیں معلوم ہے، کیا سندھ حکومت یہی چاہتی ہے کہ عدالت میں نام لیے جائیں، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ باقی عوام چاہے مر جائے فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ سندھ والوں کو پانی نہیں چاہیے تو ان کی مرضی، چیف سیکریٹری کے بیان کے بعد عدالت اپنے احکامات پر نظرثانی کرسکتی ہے، ممکن ہے کہ ڈیم تعمیر کے حکم پر بھی نظرثانی کرلیں، عدالت اب خود کوئی بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی گج ڈیم منصوبہ 26 ارب کا تھا، جو 46 ارب تک پہنچ چکا ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت ایکنک کا فیصلہ بھی تسلیم نہیں کر رہی، ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے، پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ 5 مارچ کو سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے وفاقی اور سندھ حکومت کو واپڈا کو فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔یاد رہے کہ نئی گج ایک ہل ٹورینٹ (پانی کا ماخذ) ہے جو بلوچستان کے خضدار ضلع سے نکلتا ہے اور کچ کے میدانی علاقوں سے گزرنے کے بعد یہ بالا?خر منچھر جھیل میں داخل ہوتا ہے، نئی گج کا علاقہ 8 ماہ کے لیے خشک رہتا ہے جبکہ مون سون کے سیزن کے دوران 4 ماہ یہاں پانی رہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…