اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

سندھ حکومت پھر کہے گی، پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟ سپریم کورٹ

datetime 17  مئی‬‮  2019 |

اسلام آباد(اے این این ) سپریم کورٹ میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔جمعرات کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نئی

گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور ساتھ ہی عدالت نے نئی گج ڈیم تعمیر سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا۔دوران سماعت جسٹس عظمت سعید کے استفسار پر بتایا گیا کہ نئی گج ڈیم ضلع دادو میں بنے گا جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ چیف سیکریٹری دادو کی زمین سیراب کرنے اور عوام کو پانی کی ضرورت نہیں سے متعلق بیان دے دیں۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت، جن اضلاع اور افراد کی زمینیں سیراب کرنا چاہتی ہے، اس کے بارے میں ہمیں معلوم ہے، کیا سندھ حکومت یہی چاہتی ہے کہ عدالت میں نام لیے جائیں، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ باقی عوام چاہے مر جائے فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ سندھ والوں کو پانی نہیں چاہیے تو ان کی مرضی، چیف سیکریٹری کے بیان کے بعد عدالت اپنے احکامات پر نظرثانی کرسکتی ہے، ممکن ہے کہ ڈیم تعمیر کے حکم پر بھی نظرثانی کرلیں، عدالت اب خود کوئی بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی گج ڈیم منصوبہ 26 ارب کا تھا، جو 46 ارب تک پہنچ چکا ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت ایکنک کا فیصلہ بھی تسلیم نہیں کر رہی، ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے، پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ 5 مارچ کو سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے وفاقی اور سندھ حکومت کو واپڈا کو فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔یاد رہے کہ نئی گج ایک ہل ٹورینٹ (پانی کا ماخذ) ہے جو بلوچستان کے خضدار ضلع سے نکلتا ہے اور کچ کے میدانی علاقوں سے گزرنے کے بعد یہ بالا?خر منچھر جھیل میں داخل ہوتا ہے، نئی گج کا علاقہ 8 ماہ کے لیے خشک رہتا ہے جبکہ مون سون کے سیزن کے دوران 4 ماہ یہاں پانی رہتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…