جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سندھ حکومت پھر کہے گی، پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟ سپریم کورٹ

datetime 17  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) سپریم کورٹ میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔جمعرات کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نئی

گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور ساتھ ہی عدالت نے نئی گج ڈیم تعمیر سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا۔دوران سماعت جسٹس عظمت سعید کے استفسار پر بتایا گیا کہ نئی گج ڈیم ضلع دادو میں بنے گا جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ چیف سیکریٹری دادو کی زمین سیراب کرنے اور عوام کو پانی کی ضرورت نہیں سے متعلق بیان دے دیں۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت، جن اضلاع اور افراد کی زمینیں سیراب کرنا چاہتی ہے، اس کے بارے میں ہمیں معلوم ہے، کیا سندھ حکومت یہی چاہتی ہے کہ عدالت میں نام لیے جائیں، سندھ حکومت چاہتی ہے کہ باقی عوام چاہے مر جائے فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ سندھ والوں کو پانی نہیں چاہیے تو ان کی مرضی، چیف سیکریٹری کے بیان کے بعد عدالت اپنے احکامات پر نظرثانی کرسکتی ہے، ممکن ہے کہ ڈیم تعمیر کے حکم پر بھی نظرثانی کرلیں، عدالت اب خود کوئی بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نئی گج ڈیم منصوبہ 26 ارب کا تھا، جو 46 ارب تک پہنچ چکا ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت ایکنک کا فیصلہ بھی تسلیم نہیں کر رہی، ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے، پھر سندھ حکومت کہے گی کہ پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں؟۔عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ 5 مارچ کو سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دیتے ہوئے وفاقی اور سندھ حکومت کو واپڈا کو فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔یاد رہے کہ نئی گج ایک ہل ٹورینٹ (پانی کا ماخذ) ہے جو بلوچستان کے خضدار ضلع سے نکلتا ہے اور کچ کے میدانی علاقوں سے گزرنے کے بعد یہ بالا?خر منچھر جھیل میں داخل ہوتا ہے، نئی گج کا علاقہ 8 ماہ کے لیے خشک رہتا ہے جبکہ مون سون کے سیزن کے دوران 4 ماہ یہاں پانی رہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…