فیصل آباد (یواین پی)پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت الیکشن مارچ 2019 میں کروا ئے جا نے کا قوی امکان۔ بلدیا تی الیکشن میں حصہ لینے والوں کے لیے تعلیم کی کڑی شرائط۔ بلدیا تی سطح کے سیا ست دان پریشان ۔کونسلر میٹرک ،یونین ناظم ایف اے ،تحصیل ناظم ایم اے، ضلع ناظم ایم اے سیاسیا ت ہوگا۔ تفصیل کے مطا بق ذرائع نے بتا یا کہ حکو مت پنجاب نے نئے بلدیا تی نظام کے تحت یونین کو نسل میں صرف 3نمائندے ہو نگے جو صرف علاقے کے عوام کی شکا یات سن سکیں گے ۔
ان کے اختیارات ڈی پی او اور ڈی سی او کے برابر ہو نگے 2یونین کونسل کو ملا کر ایک ناظم اور 1نا ئب ناظم ہو گاجو 2یونین کونسلزسے ووٹ لیکر کا میاب ہو گااختیارات ضلعی ناظم کے برابر ہو نگے ۔عوام سے ڈائرکٹ ووٹ لیکر 1 تحصیل ناظم ہوگا ۔اختیارات ایم پی اے کے برابر ہو نگے۔ ان کے اوپر ضلعی نا ظم ہو گا جس کے پاس ضلعی اسمبلی کا مکمل اختیار ہو گا۔ لیڈی کونسلر لیبر کونسلر ختم کر دیے گئے ان تمام عہدوں کے لیے تعلیمی سیٹس بھی بنا دیا گیا ۔کونسلر کے لیے میٹرک اچھے نمبروں میں ،یونین کونسل نا ئب ناظم ایف اے اچھے نمبروں میں ،ناظم بی اے اچھے نمبروں میں،تحصیل نا ظم ایم اے کلیئر اور ضلعی ناظم ایم اے سیاسیا ت ڈگری ہولڈر ہو گا۔ ذرائع نے بتا یا کہ نئے بلدیا تی نظام کے تحت بلدیاتی الیکشن مارچ 2019میں کروا ئے جا نے کا قوی امکان ہے ۔نئے بلدیا تی نظام کے تحت الیکشن ہو نے سے متعدد کونسل سطح پر سیا ست کر نے والے ان پڑھ اور انگوٹھا چھاپ سیا ست کر نے والوں کے ارمان آنسوئوں میں ہی بہہ جا ئیں گے اور یو نین کونسل کی سطح پر بھی گریجوایٹ عوامی نما ئندوں کے آنے سے عوامی شکا یات کے ازالے میں بہتر پیش رفت ہو گی۔ ترقیاتی سکیمیں ضلعی سطح پر پاس کی جا ئیں گی ہر یو نین کونسل کو برابر فنڈز ملیں گے ۔ترقیاتی کا م مکمل ہو نے کے بعد بلوں کی ادائیگی ہو گی اور فوری طور آڈٹ کروا کر ٹھیکیدارکی سکیورٹی کی مد میں جمع رقم کی واپسی ممکن ہو گئی۔