جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

سانحہ پشاور،بنوں اور مستونگ پرہر آنکھ اشکبار لیکن دنیا کا وہ ملک جس کے وزیر اعظم نے مذمت تک کرنا گوارا نہ کیا،حالیہ دھماکوں سے جڑے چند چشم کشا انکشافات

datetime 14  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے مستونگ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اور سیاستدانوں کی سیکورٹی بڑھانے کی ہدایات کی ہیں انہوں نے سیکورٹی فراہم کرنے والے اداروں سے19جولائی کو کمیٹی اجلاس میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات پرا ور سیکورٹی انتظامات پر تفصیلی بریفنگ طلب کر لی ہے ۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ مستونگ میں دل دہلانے والا واقعہ جس نے دو سو سے زائد خاندانوں کے چراغ گل کردئیے انتہائی قابل مذمت ہے۔دہشتگردی کی نئی لہر انتہائی پریشان کن ہے جس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے، طالبان اور دوسرے دہشتگرد تنظیموں کے سر کچلے بغیر امن ممکن نہیں ہے افغانستان کو اپنی سرزمین پر موجود داعش اور طالبان کے ٹریننگ سنٹرز کو ختم کرنا ہوگا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان خالدخراسانی و دیگر ظالمان کو لانے کیلئے افغانی صدر اشرف غنی سے بات کریں دہشتگردی کا خاتمہ پاکستان و افغانستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے پاکستان نے مشکل وقت میں افغانستان کیساتھ بھائیوں جیسا سلوک کیا ہے پاکستان نے لاکھوں افغانی مہاجرین کو پناہ دی اور انکی معاشی اور اخلاقی مدد کرتا رہا۔افسوس کہ افغانستان نے آج بھی ہندوستان کی ایماء پرطالبان کو پناہ دے رکھی ہے افغانستان کا ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں کو پناہ دینا پاکستان دشمنی ہے بلوچستان میں دو سو سے زائد لوگوں کی شہادت پر دنیا خون کے آنسو رورہی ہے بھارتی وزیراعظم مودی نے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردانہ واقعات کی کبھی مذمت نہیں کی۔ سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ پاکستان کیخلاف راء کی کوششوں سے داعش، طالبان اور آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ قائم ہوچکا ہے۔

دہشت گردی کے یکے بعد دیگرے واقعات آنے والے الیکشن کو سبوتاڑ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ پاک فوج ہر قسم کے حالات سے نمٹنے اور دشمنوں کی ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور پاک فوج کی دہشتگردی کیخلاف بے پناہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی۔قوم کو اپنے شہیدوں پر فخر ہے اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں یکجا ہے الیکشن کو پرامن بنانے کیلئے حکومت کو غیرمعمولی اقدامات اٹھانے ہونگے تمام سیاسی قائدین، ووٹرز، پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ سٹاف کو تحفظ فراہم کرنا نگران حکومت کی ذمہ داری ہے جن سیاستدانوں کیلئے تھریٹ الرٹس جاری کئے گئے ہیں کو فل پروف سیکورٹی دی جائے پارٹیوں کے سربراہوں کی سیکیورٹی بڑھائی جائے اور انکو ممکنہ خطرات سے باخبر کیا جائے۔ موجودہ حالات کے پیش نظر سیکورٹی کیلئے وضع کردہ موجودہ ایس او پیز میں بہتری لائی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…