جمعہ‬‮ ، 01 اگست‬‮ 2025 

حکومت کو آج رات 10بجے تک کی ڈیڈ لائن ، اس کے بعد کیا ہوگا؟ چیف جسٹس ثاقب نثار نے دھماکہ خیز احکامات جاری کردیئے، کھلبلی مچ گئی

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کی نظر ثانی درخواستیں مسترد کردیں۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اصغر خان کیس نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی۔عدالت کے طلب کیے جانے پر اٹارنی جنرل پیش ہوئے جن سے استفسار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ اصغر خان کیس کا فیصلہ اکتوبر 2012 میں آیا،

اتنا وقت گزرنے کے باوجود فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا۔اس موقع پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق معلوم کرنے کیلئے 2 دن کا وقت دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دو دن نہیں رات ساڑھے 10 بجے تک معلوم کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے نظر ثانی درخواستیں منظور کیں تو فیصلہ کالعدم ہوجائیگا ٗ عدالت فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے والوں پر ذمے داری کا تعین بھی کریگی۔سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ ایسا کوئی کام نہیں کیا جو ادارے کے خلاف ہو، بطور آرمی چیف کوئی حکم نہیں دیا تھا، پیسوں کی تقسیم سے مجھے کچھ نہیں ملنا تھا، میں نے ادارے کی ذمہ داریوں سے پہلو تہی نہیں کی۔ سابق آرمی چیف اسلم بیگ نے کہا کہ یونس حبیب سندھ رجمنٹ سینٹر کا کنٹریکٹر تھا جس نے رجمنٹ سینٹر کو مسجد عطیہ کی اور اس کے علاوہ یونس حبیب سے کوئی بات نہیں ہوئی۔سپریم کورٹ نے مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کی نظرثانی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل بتائیں حکومت نے اصغر خان کیس پر عملدرآمد کے لیے کیا اقدامات کیے۔سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ بتائیں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے لیے کیا اقدامات کیے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت (آج) منگل کی صبح تک کیلئے ملتوی کردی۔کیس سے متعلق عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے

اصغر خان کے وکیل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی نے خلاف آئین کام کیا جس پر اسد درانی کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ عدالت نے رقم لینے والے سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ اکتوبر 2012 تا مارچ 2013 تک سابق اور پھر نگراں حکومتیں رہیں اور جون 2013 سے اب تک موجودہ حکومت نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا۔سماعت کے آغاز پر

چیف جسٹس نے استفسار کیا ‘جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ کہاں ہیں، وہ تشریف لائے ہیں’ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ موجود ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جنرل صاحب روسٹرم پر آجائیں جس کے بعد جنرل (ر) اسلم بیگ روسٹرم پر آئے اور کہا کہ مجھے صرف ایک روز قبل کیس مقرر ہونے کا بتایا گیا ہے ٗ میں کیس کی تیاری نہیں کرسکا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دبیے کہ جنرل صاحب کسی صورت میں کیس کی سماعت ملتوی نہیں کی جائے گی ٗاگر آپ کے وکیل نہیں ہیں تو دلائل خود شروع کردیں۔یاد رہے کہ

1990 میں اسلامی اتحاد کی تشکیل اور انتخابات میں دھاندلی کیلئے سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم سے متعلق ایئر فورس کے سابق سربراہ اصغر خان مرحوم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔سپریم کورٹ نے 2012 میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلامی جمہوری اتحاد کی تشکیل کیلئے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سمیت دیگر سیاست دانوں میں رقوم تقسیم اور 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درنی پر عائد کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا تھا۔ مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ہی نظرثانی اپیل دائر کر رکھی تھیں جنہیں عدالت نے مسترد کردیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…