پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے ، آئندہ الیکشن میں ایسا انقلاب ہوگا کہ کپتان میانوالی میں بیٹھے دیکھتے رہ جائیں گے ،سپریم کورٹ نے کہا اے ٹی ایم خراب ہے تو کپتان نے کہا نہیں،کہتے ہیں کپتان صاحب آپکے اپنے وزراء سلطانی گواہ بن رہے ہیں،صوبائی اسمبلی میں اپنے وزیر نے وزیر اعلیٰ کو کرپٹ کہا۔پشاورمیں بشیر بلور کی برسی کی تقریب سے
خطاب میں اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے،اس نازک وقت میں ایسی حکومت ملی جسکے جھوٹ کی مثال دنیا میں نہیں ملتی،ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنانے والے بد بخت ہیں، بیت المقدس کا فیصلہ برداشت سے باہر ہے ،افغانستان کی نئی پالیسی خون کی داستان ہے،اسفندیارولی کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن سے پہلے فاٹا کو ضم نہ کیا گیا تو سب کو لال ٹوپی کا پتہ چلے گا،ہمیں میراث میں قربانی ملی ہے،لوگوں کو میراث میں دولت جائیداد ملتی ہے،نواز شریف کے منہ سے پختونخواہ لفظ سن کر خوشی ہوتی ہے،اب ایک جنگ باقی ہے امن کی جنگ،امن لانے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے،اے این پی سربراہ نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ایسا انقلاب ہوگا کہ کپتان میانوالی میں بیٹھادیکھتا رہے گا۔ ،کپتان صاب آپکے اپنے وزراء سلطانی گواہ بن رہے ہیں،صوبائی اسمبلی میں اپنے وزیر نے وزیر اعلیٰ کو کرپٹ کہا،آج احتساب کمیشن بند پڑا ہے،اسفندیار ولی خان نے پی کے تھری کا ٹکٹ ہارون بلور کو دینے کا اعلان بھی کیا۔ اے این پی کے رہنماء میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ بشیر احمد بلور مخلص، شریف اور بہادر انسان تھے،جب کوئی دہشتگرد حملہ ہوتا تو کوئی نہیں جاتا تھا لیکن بشیر بلور بناء کسی خوف کے وہاں حاضر ہوتے،ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں بیٹھے لوگ دہشتگردی کو سپورٹ کررہے ہیں،پنجاب میں کسی بھی کالعد م تنظیم کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی،سینیٹر غلام احمد بلور نے کہا کہ آج اسمبلی میں تمام ممبران فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم کرنے پر راضی ہیں،جو لوگ فاٹا انضمام کی مخالفت کرتے ہیں ان کو شرم آنی چاہیئے۔