لاہور (نیوز ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب کی عوام دوست پالیسیوں کا بنیادی محور دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے عزم اور جذبے کے ساتھ کام کرنا اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔۔ جس کا عملی ثبوت ہر سال ہیلتھ بجٹ میں اضافہ ہے جس کی پنجاب کی70سالہ تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو گزشتہ حکومتوں میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ پنجاب حکومت اسے اپنا فرض اولین تصور کرتی ہے کہ لوگوں کو صحت کی بہتر،مفت اور بروقت سہولیات فراہم کی جائیں۔
حکومتِ پنجاب بجا طور پر صحت عامہ کی جدید سہولیات مہیا کرنے میں کامیابی سے ہمکنار بھی ہو رہی ہے۔ابھی چند روز میں ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد منصوبے ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ‘‘کا افتتاح ہونے جا رہا ہے۔ ہسپتال میں گردے اورجگر کے امراض کے مستحق مریضوں کو جدید علاج معالجہ مفت ملے گااور20 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالا یہ ادارہ اپنی مثال آپ ہے۔اِس سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر میں غریب اور مستحق مریضوں کا علاج مفت ہو گا پہلے فیز میں سکریننگ، تمام ٹیسٹ، مفت ادویات وغیرہ کی سہولیات میسر ہونگی جبکہ مستقبل قریب میں فیز ٹو کی تکمیل پر ٹرانسپلانٹ کا عمل بھی مکمل طور پر فعال ہوجائیگا۔ حکومت پنجاب کے اس اقدام سے مستحق اور غریب مریضوں کو اپنے علاج و معالجہ کی غرض سے نہ تو ہسپتالوں کے دھکے کھانے پڑیں گے نہ ہی لاکھوں روپے درکار ہونگے اور وہ صاحب حیثیت حضرات جن کے پاس وسائل تو تھے مگر وہ کڈنی اینڈ لیور سے متعلقہ امراض کیلئے تسلی بخش طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث سمندرپار جانے پر مجبور تھے،اب عالمی معیار کی اعلیٰ طبی سہولیات سے پاکستان میں بھی حاصل کر پائیں گے۔جہاں پاکستان کے نامور ڈاکٹرز جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ اِس ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ‘‘ اِس کا حصہ بن رہے ہیں وہاں بیرونِ ملک میں مقیم مقبول پاکستانی ڈاکٹرز
بھی وطن عزیز بھی واپس آنے لگے ہیں۔سولہ سترہ سال شوکت خانم سے وابستہ رہنے والے ڈاکٹر ساجد نواز نے حال ہی میں اِس پروجیکٹ کو جوائن کیا ہے، اُنہوں کا کہناہے کہ یہ ہپاٹائٹس کلینک پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسا انتہائی اعلیٰ منصوبہ ہے جس کی کوئی مثال نہیں۔ڈاکٹر تنویر احمد کا کہنا ہے کہ دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی اور ٹیکنیک کے ساتھ پاکستان میں گردے کے تمام جملہ امراض کیلئے بنایا گیا یہ ادارہ جس ویژن کے تحت بنایا گیا قابل قدر ہے۔ جو تجربہ ہم نے سمندرپار سے حاصل کیا وہی ادھر استعمال کریں گے۔
بشیر احمد اظہر نے حکومت پنجاب کے اِس منصوبہ کو اعلیٰ شاہکار قرار دیتے ہوئے کہا ہے عالمی معیار کی تمام طبی سہولیات سے آراستہ یہ منصوبہ عوام کی خدمت کی اعلیٰ مثال ہے،ڈاکٹر مظہر عباس کا کہنا ہے کہ یقیناپاکستان میں بھی اعلیٰ درجے کی مفت طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں،یہی وجہ ہے تمام آسائشیں اور سہولیات چھوڑ کر ہم یہاں قوم کی خدمت کیلئے آئے ہیں،اِس شاندار منصوبے کا سہرا وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے سر ہے جو ہمیشہ عوام کیلئے علاج معالجے کی سہولیات بہتر بنانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔
حال ہی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے زیر تعمیر منصوبے کا دورہ کیا اور منصوبے کے پہلے مرحلے کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ منصوبے پر انتہائی معیاری اوربرق رفتاری سے ہونے والے تعمیراتی کام کو سراہتے ہوئے کہاکہ منصوبے پر کام کی رفتار دیکھ کر مجھے بے پناہ خوشی ہوئی ہے اور منصوبے پر کام کی رفتار اور معیار دیکھ کر میرا خون بہت بڑھ گیا ہے۔ 50ایکڑ پر محیط اِس انسٹی ٹیوٹ منصوبے کا بیدیاں روڈ،لاہور میں سنگ بنیاد 14اگست 2015کو بدست وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف رکھا گیا۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو 25دسمبر کو مکمل کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے او رامید ہے کہ114بستروں پر مشتمل پہلے مرحلے کا افتتاح 25دسمبر کو کیا جائے گا۔ 114بستروں پر مشتمل ہسپتال کے پہلے مرحلے میں آئی سی یو، سی سی یو، ڈائلسز سنٹراور ایمرجنسی شامل ہوں گے۔جبکہ 360بستروں پر مشتمل مکمل ہسپتال اگلے سال پایہ تکمیل کو پہنچے گا اور اس ہسپتال میں گردوں اور جگر کے امراض میں مبتلا غریب مریضوں کا علاج معالجہ مکمل طور پر مفت ہوگا۔ مریضوں کے علاج اور آپریشن پر آنے والے اخراجات پنجاب حکومت خود برداشت کرے گی تاہم ہسپتال مکمل ہونے کے بعد ایک ٹرسٹ بنایا جائے گا اور ہسپتال کے ساتھ کمرشل سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں گی،
جس سے غریب مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی کے حوالے سے آمد ن حاصل ہوگی۔ہسپتال میں کمرشل سرگرمیوں کی مدد سے دکھی انسانیت کی خدمت اور ہسپتال کے اخراجات پورے کئے جائیں گے۔معروف کڈنی سرجن ڈاکٹر سعید اختر جو ایک درد دل رکھنے والے انسان ہیں ان کی سربراہی میں ہسپتال کا مینجمنٹ کا نظام بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ ہسپتال پنجاب حکومت 100فیصد اپنے وسائل سے بنا رہی ہے اور یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے۔اس منصوبہ کی تعمیرکے ساتھ اس میں بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی کا انتظام یہ اتھارٹی کر رہی ہے اور یہ پنجاب بلکہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا سسٹم لانچ ہوگا۔
کاؤنٹر پر آنیوالے مریض کا ڈیٹا درج کرتے ہی،آپس میں کنیکٹڈ سسٹم میں ہر کاؤنٹر پر مریض کا مکمل ڈیٹا ایک ہی وقت میں دیکھا جا سکے گا اور مریض کو ہر جگہ اپنے مرض کا بار بار بتانا نہیں پڑے گا۔پرچی کے ساتھ ہی مریض کا سارا تفصیلی ڈیٹا سسٹم میں محفوظ ہو جائیگااور کسی بھی اسپیشلسٹ ڈاکٹر سے فوری علاج وغیرہ کے لئے دیر کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔یہ تمام جدید سسٹم انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ذریعے لانچ کیا جا رہا ہے اور اس عمل کو شفاف بنانے کے لئے سی ای او انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب مجاہد شیر دل بخوبی اپنا رول ادا کر ہے ہیں۔ ان کے آفس میں بورڈ میٹنگ میں تمام بورڈ ممبران کو ایجنڈا پیش کیا جاتا ہے،
اس میٹنگ کو صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات ملک تنویر اسلم اعوان ہیڈ کرتے ہیں اور تمام بورڈ ممبران کی رضامندی سے ہر قدم اٹھایا جاتا ہے۔پی کے ایل آئی کی تعمیر کے پہلے مرحلے سے لیکر آج تک تمام مراحل کو یہ اتھارٹی بخوبی سر انجام دیتی آرہی ہے اور اس کے ساتھ بین الاقوامی معیار کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز وغیرہ کا انتظام کرنے میں بھی یہ اتھارٹی اپنی بھرپور مدد فراہم کر رہی ہے۔انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب،صوبہ بھر کے ڈی ایچ کیوز اور ٹی ایچ کیوز کی تعمیر و مرمت کو یقینی بنا رہی ہے اور ہسپتالوں میں سٹی اسکین مشینوں کی فراہمی کے ساتھ ضرورت کی تمام متعلقہ جدید مشینوں کی دستیابی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ پراجیکٹ بھی شفافیت اوراعلی معیار کا شاہکار ہوگااورہسپتال مینجمنٹ سسٹم کے تحت پورا نظام ڈیجیٹل اورکمپیوٹرائزڈہوگا۔ ڈاکٹروں نرسوں اوردیگر عملے کیلئے رہائشی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی اورپنجاب حکومت اس منصوبے کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں آنے دے گی۔ پنجاب کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے لئے آزاد اور خود مختار بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا گیا ہے جو مالی اور انتظامی لحاظ سے خودمختار ہو گا۔ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکمران کی اولین ترجیح ہوتی ہے اور حکومت پنجاب اِ س حوالے اپنے کئے وعدوں کی تکمیل کی جانب بڑھ رہی ہے۔