کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سال2018میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں 71 انتخاب ہوں گے، ملک میں اب حکومتیں اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہورہی ہیں۔رواں برس عالمی سطح پر83 الیکشن ہوئے جن میں سب سے بڑا الیکشن امریکاکا جنرل الیکشن تھا،عالمی سطح پروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں زمانے میں جدت کا رجحان عام ہوتا جا رہا ہے وہیں سیاست میں بھی واضح تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بادشاہت ،آمریت اور دیگر غیر جمہوری نظام انحطاط کی جانب گامزن ہیں
اور اصل عوامی نظام جمہوریت ان غیر جمہوری نظام کی جگہ لے رہا ہے ۔جمہوری نظام وقت کے ساتھ ساتھ فروغ پانے لگا ہے اور دنیا کے بیشتر خطوں میں جمہوری طرز حکومت عام ہو رہا ہے جس کا انداز ہ اس امر سے بآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ ہر سال دنیا کے بیشتر خطوں میں انتخابات کا عمل شفاف انداز سے پایہ تکمیل ہو رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق2018کے دوران پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں71 انتخابات ہوں گے جن میں سب سے زیادہ 21یورپ جبکہ افریقہ میں 17 ، ایشیا میں 11،شمالی امریکہ میں 8،اوشنیا اور جنوبی امریکہ میں 5،5 اور مشرق وسطی میں 4 انتخابات ہوں گے۔امریکہ کے الیکشن کمیشن کے مطابق آئندہ سال امریکہ میں سینیٹ کی 33 نشستوں کے لیے الیکشن منعقد ہونگے۔ 2018کے دوران ایشیاء کے جن 11ممالک میں انتخابات کا عمل ہو گا ان میں پاکستان کے علاوہ افغانستان، بھوٹان، انڈونیشیا، ملائیشیااور جنوبی کوریا قابل ذکر ہیں جبکہ یورپ میں ہنگری، اٹلی، روس اور سوئیڈن کے الیکشن قابل ذکر ہوں گے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک میں 2018میں قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے علاوہ صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے انتخابات بھی منعقد ہوں گے۔ملک میں جمہوریت آہستہ آہستہ فروغ پانا شروع ہو چکی ہے جس کا اندازہ اس امر سے بآسانی لگایا جا سکتا ہے اب حکومتیں اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب ہورہی ہیں اور موجودہ حکومت بھی اپنے پانچ سال پورے کرنے میں کامیاب ہو تی دکھائی دے رہی ہے جس سے اگر ایک طرف ملک میں جمہوری نظام فروغ پائے گا تو دوسری جانب اس سے عوام میں سیاسی شعور بھی بڑھے گا۔