لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہورہائیکورٹ بار نے وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنااللہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ مخالف بیان بازی پر نواز شریف کو لیگل نوٹس بھجوائیں گے ، سات روز میں مستعفی ہونے اور عدلیہ سے معافی مانگنے کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وکلاء کنونشن بلا کر آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کیا جائے گا،نواز شریف عدلیہ کے خلاف باہر نکلیں ہم نواز شریف کے خلاف باہر نکلیں گے،
پاکستان میں کالے کوٹ والے کبھی عدلیہ پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار بار کے صدر ذوالفقار چوہدری اور سیکرٹر ی عامر سعید نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ میں وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ژنااللہ پر ذمہ داری عائد کی گئی ہے اب ان کا عہدے ہر رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کو بھی اسی لیے تعینات کیا گیا تاکہ ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی نے عدلیہ مخالف مہم شروع کر رکھی ہے،عدلیہ پر حملہ پوری قوم پر حملہ ہے ،اگر فیصلہ نواز شریف کے حق میں آئے تو عدلیہ اچھی اگر خلاف آئے تو اسے متنازعہ بنا تے ہیں۔عدلیہ مخالف بیان بازی پر ہائیکورٹ بار سابق وزیراعظم کو لیگل نوٹس بھجوا رہی ہے کہ وہ سات دن میں اپنے بیانات پر عدلیہ سے معافی مانگیں ۔ اگر استعفوں کا مطالبہ اور عدلیہ سے معافی نہ مانگی گئی تو وکلا ء کنونش بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ کے خلاف نکلیں ہم نواز شریف کے خلاف نکلیں گے۔وکلاء سپریم کورٹ اور قانون کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں۔چیف جسٹس آف پاکستان نے وضاحتیں نہیں دیں ،چیف جسٹس کو وضاحتوں کی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ بار اور بنچ تنازعات میں رجسٹرار کلیدی کردار ہیں ۔