پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

جرنیلوں اور ججز کا احتساب،فیصلے کی گھڑی آگئی ،حکومت نے بڑا قدم اُٹھالیا،تحریک انصاف کا حیرت انگیز ردعمل

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)نیب قانون کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ججوں اور جرنیلوں کو احتساب قانون کے دائرہ کار میں لانے پر حتمی فیصلہ نہ ہوسکا ٗاحتساب کے نئے قانون کا اطلاق وفاق کی سطح پر ہوگا یا صوبوں میں کمیٹی اس حوالے سے بھی حتمی فیصلہ نہ کر سکی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ’کمیٹی نے قومی احتساب کمیشن قوانین کے مسودہ پر کافی حد تک اتفاق کرلیا ہے جبکہ مسودہ کمیٹی ارکان کے حوالے کر دیا ہے۔

قانون کے اطلاق سے متعلق اراکین میں اتفاق کے سے حوالے سے زاہد حامد نے کہاکہ جہاں صوبائی اور وفاقی قانون کا ٹکراؤ ہوتا ہے وہاں وفاق کا قانون قابل عمل ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ اور خیبر پختونخوا حکومتوں سے مشاورت کے بعد احتساب کے نئے قانون کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی اور نئے قانون کے اطلاق پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے ارکان اپنی صوبائی حکومتوں سے مشاورت کرکے آگاہ کریں گے۔وزیر قانون نے کہا کہ نئے احتساب قانون میں 15 سال پہلے سے احتساب کا عمل شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ججوں اور جرنیلوں کے احتساب سے متعلق تجویز پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، یہ حساس معاملہ ہے جس پر ارکان پارٹی قیادت سے مشاورت کریں گے اور تمام سیاسی جماعتیں آئندہ اجلاس میں مشاورت کے بعد اپنی رائے دیں گی۔انہوں نے کہا کہ نئے قانون میں جان بوجھ کر نادہندہ ظاہر کرنے سے متعلق مقدمات بینکنگ کورٹس کو بھجوانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما شاہد محمود قریشی نے کہاکہ الیکشن ایکٹ کی منظوری کے بعد حکومت پر اعتماد متزلزل ہوگیا ہے، پی ٹی آئی اپنی کمیٹی میں نیب قانون کا جائزہ لینے اور قانونی ماہرین سے رائے لینے کے بعد ہی پارلیمانی کمیٹی میں موقف دے گی۔انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون انتہائی اہم ہے، ہماری خواہش تھی کہ الیکشن ایکٹ بھی اتفاق رائے سے بنے لیکن شق 203 کی وجہ سے اتفاق رائے کا عمل متاثر ہوا۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…