جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت صحافیوں اور میڈیا ہائوسز کو کیسے خریدتی ہے،خفیہ ادارہ کن لوگوں سے فنڈ جمع کرتا ہے۔۔سنسنی خیز انکشاف نے ہلچل مچا دی

datetime 27  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کو مشکل وقت میں جب پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو پاکستان کا ایک خفیہ ادارہ یہ پیسے مختلف شخصیات سے اکٹھا کر کے حکومتی مفادات کیلئے استعمال کرتا ہے، سینئر صحافی و تجزیہ کار امتیاز گل کا نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپیٹل ٹاک‘‘میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام’’کیپیٹل ٹاک‘‘میں

انکشاف کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار امتیاز گل نے بتایا ہے کہ انہیں پاکستانی خفیہ ادارے انٹیلی جنس بیورو کے ایک سابق سربراہ نے بتایا کہ جب حکومت کو مشکل وقت میں پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم مختلف لوگوں سے اس پیسوں کو اکٹھا کرتے ہیں اور پھر حکومتی مفادات اور مقاصد کیلئے اس پیسے کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔ امتیاز گل کا کہنا تھا کہ یہ پیسے پھر استعمال ہوتے بھی نـظر آتے ہیں، اخبارات میں پورے اور آدھے آدھے صفحات پر مشتمل اشتہارات اسی پیسے کے مرہون منت ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک طرح کی کرپشن ہے جو کہ پارٹی اور شخصیت کی پروجیکشن کیلئے ہوتی ہے۔واضح رہے کہ امتیاز گل پروگرام کے میزبان اور معروف سینئر صحافی و تجزیہ کارحامد میر کے سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں حامد میر نے ان سے پوچھا تھا کہ عمران خان اور شیخ رشید کہہ رہے ہیں کہ حکومت نے 50ارب روپے اثر انداز ہونے کیلئے نکال دئیے ہیں ، ایسی باتیں کیوں ہو رہی ہیں کیا اس کی وجہ ہمارا ماضی ہےجس میں اس طرح کے معاملات پہلے بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ اس موقع پر حامد میر نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے سابق دور میں انٹیلی جنس بیورو کے ایک سابق سربراہ جن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا نے مجھے بتایا کہ حکومت کے ایک وزیر نے آئی بی کے فنڈ میں سے ایک بڑی رقم جو کروڑوں میں بنتی ہے نکلوا کر اپنی مرضی سے استعمال کی ۔امتیاز گل کا کہنا تھا کہ اسی ادارے کا ایک خصوصی سیل موجود ہے جس کاکام صرف یہی ہے کہ کس صحافی یا معاملے سے متعلقہ شخص کو شکار کر کے اپنی راہ پر لا کے اپنے موقف اور مقاصد کو بیان کروایا جائے جو کہ ایک حقیقت ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید کیا کہا۔۔ویڈیو ملاحظہ کریں!

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…