جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ایک دو نہیں بلکہ بہت سی سیاسی پارٹیاں آئندہ انتخابات سے باہر، حیرت انگیزاقدام کی تیاریاں

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلام آباد(آئی این پی )پارلیمانی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے آئندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان جاری نہ کرنے اور انتخابات میں شرکت کے لیے نااہل قرار دینے کی سفارش کردی۔الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن فیس ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہ بھی زیر غور۔جمعہ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی زیر

صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت الیکشن کمیشن کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں انتخابی قوانین اوررولز میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی بارے بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئیندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی حصہ نہیں لے سکے گی۔ یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا۔الیکشن رولزمیں الیکشن کمیشن کے تیار رکردہ نئے ایکٹ کے تحت ترمیم کرینگے،پارٹی رجسٹریشن کے لیے نیا طریقہ متعین کررہے ہیں،رجسٹریشن کیلئے ممبرزکی تعدادایک ہزارسے بڑھاکر5سے10ہزارکرنے کی سفارش ہے،پارٹی رجسٹریشن فیس بھی ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہے5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی آئندہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکے گی،5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا،اس سے قبل قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں  وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ کراچی کی 2 کروڑ کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ کراچی میں سیوریج کا نظام نا مکمل اور غیر موثر ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 50کروڑ گیلن یومین سیوریج کا پانی پیدا ہو رہاہے اور اسی حالت میں یہ آلودہ پانی لیاری اور ملیر ریورز کے ذریعے سمندر میں چھوڑا جا رہا ہے۔ زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔  ٹریٹمنٹ پلانٹس تک بڑی سیوریج لائنیں بچھانے اور نئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر ‘ موجودہ پلانٹس کی بحالی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے سے گندے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد سمندر میں چھوڑنے ‘ ساحل سمندر صاف ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے ماحول کے تحفظ اور اسے بہتر بنانے ‘ سمندری ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…