ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک دو نہیں بلکہ بہت سی سیاسی پارٹیاں آئندہ انتخابات سے باہر، حیرت انگیزاقدام کی تیاریاں

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلام آباد(آئی این پی )پارلیمانی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے آئندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان جاری نہ کرنے اور انتخابات میں شرکت کے لیے نااہل قرار دینے کی سفارش کردی۔الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن فیس ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہ بھی زیر غور۔جمعہ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی زیر

صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت الیکشن کمیشن کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں انتخابی قوانین اوررولز میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی بارے بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئیندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی حصہ نہیں لے سکے گی۔ یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا۔الیکشن رولزمیں الیکشن کمیشن کے تیار رکردہ نئے ایکٹ کے تحت ترمیم کرینگے،پارٹی رجسٹریشن کے لیے نیا طریقہ متعین کررہے ہیں،رجسٹریشن کیلئے ممبرزکی تعدادایک ہزارسے بڑھاکر5سے10ہزارکرنے کی سفارش ہے،پارٹی رجسٹریشن فیس بھی ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہے5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی آئندہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکے گی،5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا،اس سے قبل قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں  وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ کراچی کی 2 کروڑ کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ کراچی میں سیوریج کا نظام نا مکمل اور غیر موثر ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 50کروڑ گیلن یومین سیوریج کا پانی پیدا ہو رہاہے اور اسی حالت میں یہ آلودہ پانی لیاری اور ملیر ریورز کے ذریعے سمندر میں چھوڑا جا رہا ہے۔ زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔  ٹریٹمنٹ پلانٹس تک بڑی سیوریج لائنیں بچھانے اور نئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر ‘ موجودہ پلانٹس کی بحالی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے سے گندے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد سمندر میں چھوڑنے ‘ ساحل سمندر صاف ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے ماحول کے تحفظ اور اسے بہتر بنانے ‘ سمندری ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…