ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایک دو نہیں بلکہ بہت سی سیاسی پارٹیاں آئندہ انتخابات سے باہر، حیرت انگیزاقدام کی تیاریاں

datetime 14  اپریل‬‮  2017 |

سلام آباد(آئی این پی )پارلیمانی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے آئندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان جاری نہ کرنے اور انتخابات میں شرکت کے لیے نااہل قرار دینے کی سفارش کردی۔الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن فیس ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہ بھی زیر غور۔جمعہ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی زیر

صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت الیکشن کمیشن کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں انتخابی قوانین اوررولز میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی بارے بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئیندہ عام انتخابات میں5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی حصہ نہیں لے سکے گی۔ یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا۔الیکشن رولزمیں الیکشن کمیشن کے تیار رکردہ نئے ایکٹ کے تحت ترمیم کرینگے،پارٹی رجسٹریشن کے لیے نیا طریقہ متعین کررہے ہیں،رجسٹریشن کیلئے ممبرزکی تعدادایک ہزارسے بڑھاکر5سے10ہزارکرنے کی سفارش ہے،پارٹی رجسٹریشن فیس بھی ایک لاکھ سے بڑھاکر5لاکھ کرنیکی تجویزہے5فیصدسے کم ووٹ لینے والی پارٹی آئندہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکے گی،5فیصدسے کم ووٹ حاصل کرنیوالی پارٹی کونشان بھی الاٹ نہیں ہوگا،اس سے قبل قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں  وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ کراچی کی 2 کروڑ کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ کراچی میں سیوریج کا نظام نا مکمل اور غیر موثر ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 50کروڑ گیلن یومین سیوریج کا پانی پیدا ہو رہاہے اور اسی حالت میں یہ آلودہ پانی لیاری اور ملیر ریورز کے ذریعے سمندر میں چھوڑا جا رہا ہے۔ زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔زیر زمین پانی آلودہ ہونے کے علاوہ سی فوڈ کی برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ مچھلی کی پیداوار کو نقصان ہو رہا ہے۔ غذائی اشیاء آلودہ ہو رہی ہیں کیونکہ اندرون شہر کراچی میں گھریلو اور غیر صاف شدہ گندے پانی کے استعمال کے ذریعے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔  ٹریٹمنٹ پلانٹس تک بڑی سیوریج لائنیں بچھانے اور نئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر ‘ موجودہ پلانٹس کی بحالی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس منصوبے سے گندے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد سمندر میں چھوڑنے ‘ ساحل سمندر صاف ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے ماحول کے تحفظ اور اسے بہتر بنانے ‘ سمندری ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…