ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حسین حقانی کے صبر کا پیمانہ لبریز،خطرناک اقدام کی دھمکی دیدی

datetime 18  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ میں نے مضمون کسی کی توجہ حاصل کرنے کیلئے نہیں لکھا ٗ میرا مقصد قبرستان کے پاس سے گزرنا تھا گڑھے مردے اکھاڑنا نہیں ۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں حسین حقانی نے کہاکہ میں نے یہ نہیں کہا کہ ایبٹ آباد کا آپریشن غیر قانونی تھا ٗاصل ایشو یہ ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں کیوں تھا ؟میں نے اپنے دور میں کسی قانون کی

خلاف ورزی نہیں کی اور نہ ہی کسی کو غیر قانونی طور پر ویزہ دیا گیا ،سفیر ویزے جاری نہیں کرتا بلکہ ویزے منسوخ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایبٹ آباد آپریشن کے حوالے سے ہمیں اس لئے اعتماد میں نہیں لیا کہ وہ سمجھتے تھے کہ اگر پاکستان کو ایبٹ آباد آپریشن کے حوالے سے بتایا گیا تو بعض ادارے خفیہ طور پر اسامہ بن لادن کو عندیہ نہ دے دیں کہ امریکہ اس کے خلاف کارروائی کرنے والا ہے ،میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کی پاکستانی اداروں کے حوالے سے یہ رائے غلط تھی ۔حسین حقانی نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مجھ سے کوئی غلط بات نہیں کی ٗسب میرے دوست اور پرانے ساتھی ہیں تاہم اگر کوئی میرے اوپر غداری کا مقدمہ درج کرانا چاہتا ہے تو اس کا طریقہ کار پاکستان کے قانون میں لکھا ہو ا ہے اس کے مطابق مقدمہ درج کرائے اور کارروائی شروع کرے ٗہماری قومی بد قسمتی ہے کہ ہر آدمی راہ چلتے دوسرے پر کفر کا فتوی لگا دیتا ہے ٗہمارے ہاں دو ’’ فیکٹریاں ‘‘ بنی ہوئی ہیں ٗایک فیکٹری میں لوگوں کا غدار کہا جاتا ہے جبکہ دوسری ’’ڈرائی کلیننگ ‘‘ فیکٹری ہے ،جہاں جو شخص بھی داخل ہو جاتا ہے پاک صاف ہو جاتا ہے ۔حسین حقانی نے کہا کہ میرے خلاف سیاسی بیان دیئے جا رہے ہیں ٗمیں عملی سیاست میں نہیں اس لئے جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا ،جب کوئی میرے خلاف مقدمہ بنائے گا پھر دیکھوں گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی بیان

بازی سے باہر نکل کر اصل ایشو کی طرف آنا چاہئے ٗ اسامہ بن لادن کا پتا نہیں چلا تو سی آئی اے ایجنٹس کا بھی پتا نہیں چلے گا ٗاگر کوئی کمیشن بنا تو میں سارے ویزہ فارم اور سارے حقائق سامنے رکھ دوں گا ،اسامہ بن لادن کی پاکستان موجودگی میرے کسی دیئے ہوئے ویزے کی وجہ سے نہیں تھی ، پاکستانی انٹیلی جنس کا فیلئر میرے کسی ویزے کی وجہ سے نہیں تھی اور نہ ہی میرے کسی دیئے ہوئے ویزے کی وجہ سے اسامہ بن لادن کا سراغ لگا ٗکمیشن کیلئے مجھے پاکستان آنے کی ضرورت نہیں ٗمنصور اعجاز نے بھی میمو گیٹ میں باہر بیٹھ کر گواہی دی تھی ٗ ابھی تو میں نے اور بھی مضمون لکھنے ہیں ٗپانی میں مدھانی والے کسی کمیشن میں شریک نہیں ہوں گا ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…