پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

تربیلا اورمنگلا میں حالات تشویشناک،پانی کا بحران بالاخر سِر پر آگیا،کیا ہونیوالا ہے؟اہم سرکاری ادارے کے انکشافات،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 18  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے مجاز ادارے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی نے ملک کے چاروں صوبوں کے حکام کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ یکم اپریل سے تقریباً دو ہفتوں کے لیے صوبوں کو زرعی استعمال کے لیے پانی کی ترسیل معطل رہے گی۔ ارسا کے حکام نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی استعمال کے لیے اپریل کے ابتدائی دو ہفتوں میں پانی کی سپلائی

بند کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ صوبوں کو پینے اور استعمال کے لیے پانی فراہم کیا جاتا رہے گا۔ ارسا حکام کا کہنا ہے کہ اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں زرعی استعمال کے لیے پانی کی بندش کئی سالوں بعد کی جا رہی ہے اس لیے یہ غیر معمولی اقدام لگ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ چند برسوں میں بارشوں کا سلسلہ معمول سے زیادہ رہا تھا اس لیے پانی بند نہیں کیا گیا لیکن اس سال بارشیں گذشتہ سالوں کے مقابلے میں ذرا کم رہیں جس وجہ سے ڈیموں میں پانی کی سطح ’ڈیڈ لیول‘ تک پہنچ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت تربیلا اور منگلا میں پانی کی سطح انتہائی کم ترین ہے اور صرف اتنا ہی پانی ڈیموں سے خارج کیا جا رہا ہے جتنا دریاؤں میں آ رہا ہے۔ملک کے بڑے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کے بارے میں تازہ ترین اعداد و شمار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جمعرات کے روز دریائے سندھ میں تربیلا سے اوپر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک تھا، کابل میں چھ ہزار کیوسک، منگلا میں 25 ہزار کیوسک اور چناب میں 12 ہزار کیوسک۔انھوں نے بتایا کہ اس وقت دریاؤں میں پانی ذخیرہ نہیں کیا جا رہا اور جتنا پانی آ رہا ہے اتنا ہی نیچے جا رہا ہے۔ارسا حکام نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اس برس پہاڑوں پر برفباری معمول سے زیادہ ہوئی ہے اور موسم گرما شروع ہوتے ہی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کی سطح پر آ جائے گا اور خریف کی فصل کے لیے طلب کے مطابق پانی دستیاب ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…