اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)اسامہ کی ایبٹ آباد کے کمپائونڈ میں موجودگی کی نشاندہی کے عوض ریٹائرڈ پاکستانی فوجی افسر نے 2کروڑ ڈالر انعام حاصل کیا۔ امریکی صحافی کا انکشاف،حسین حقانی نے بھی سیمورہرش کے موقف کی تائید کر دی۔ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں تعینات رہنے والے
پاکستانی سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں پاکستان میں موجود بعض لوگوں نے امریکی حکام کی معاونت کی جبکہ معروف امریکی تحقیقاتی صحافی کا بھی کچھ ایسا ہی کہنا ہے۔واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے آرٹیکل پر آنے والے سخت رد عمل پر حسین حقانی کا کہنا تھا کہ جی ہاں پاکستان میں کچھ لوگوں نے ایبٹ آباد آپریشن کے دوران امریکا کی مدد کی لیکن یہ مدد انہوں نے آزادانہ طور پر کی، انہوں نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ سیمور ہرش کی اسٹوری میں بھی کچھ حقائق شامل ہیں۔نجی ٹی وی سے امریکی تحقیقی صحافی سیمور ہرش نے کہا کہ جی ہاں میں درست تھا، اور مجھے اب اس پر پہلے سے زیادہ یقین ہے کیوں کہ جب میں نے وہ آرٹیکل لکھا تھا اس وقت کے مقابلے میں اب میں اس بارے میں زیادہ جانتا ہوں۔ہرش نے اس بات کو دہرایا کہ کس طرح پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ افسر نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کو ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی کا اشارہ دیا اور 2 کروڑ ڈالر انعام لے کر امریکا منتقل ہوگئے، اب وہ واشنگٹن کے مضافاتی علاقے میں اپنی نئی اہلیہ کے ساتھ رہ رہے ہیں۔