حویلیاں/اسلام آباد (آئی این پی )چترا ل سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا آر ٹی 42 مسافر طیارہ پی کے 661 ایبٹ آباد میں حویلیاں سے 10کلومیٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ،معروف مذہبی شخصیت جنید جمشید ، ڈی سی چترال اور عملے سمیت 47افراد جاں بحق ،ملبے سے 42لاشیں نکال لی گئیں تاہم ان کی شناخت نہ ہوسکی ، جاں بحق افراد میں دوکمانڈوز سمیت34مرد ، 9خواتین اور2شیر خوار بچے شامل ہیں ، دیگر کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ،تین لاشیں حویلیاں ہسپتال پہنچا دی گئیں ،جاں بحق افراد میں جنید جمشید کی اہلیہ نحایہ جنید ،ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ ، اے ایس ایف کے 2کمانڈوز، جہاز کے کپتان خالد جنجوعہ ان کے بیٹے ٹرینی پائلٹ احمد جنجوعہ اور تین غیر ملکی بھی شامل ، حادثہ انجن خرابی کے باعث پیش آیا ،ملک بھر کی فضاء سوگوار ،صدر مملکت ،وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزراء، سیاسی جماعتوں کے قائدین سمیت معروف سماجی ومذہبی شخصیات نے اظہار افسوس کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ،
پی آئی اے نے ہیلپ لائن قائم کر دیا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو چترا ل سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا آر ٹی 42 مسافر طیارہ پی کے 661 ایبٹ آباد میں حویلیاں سے 10کلومیٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں معروف مذہبی شخصیت جنید جمشید اور عملے سمیت 47افراد جاں بحق ہوگئے ، پاک فوج کے 500جوانوں پر مشتمل ریسکیو ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ملبے سے 42لاشیں نکال لیں، دیگر کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ترجمان سول ایو ی ایشن ڈویڑن شیر علی کے مطابق پی آئی اے کا اے ٹی آر 42 پرواز نمبر661 ،3:50 پرچترال سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا جبکہ طیارے کا شام4:20منٹ پر ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا، طیارے نے 4:40پر اسلام آباد پہنچنا تھا ،پائلٹ نے کنٹرول روم کو فنی خرابی کی اطلاع دی ،ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے کا انجن خراب تھا ،پرواز پی کے 661کیپٹن خالد جنجوعہ تھے،عملے میں فرسٹ افسرعلی اکرم،ٹرینی پائلٹ احمد جنجوعہ تھے،ائیرہوسٹس صدف فاروق اور ہوسٹس اسماء عادل بھی عملے میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق طیارہ حویلیاں سے 10کلومیٹر دور پہاڑ ی سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں گرا،گرنے کے فوراً بعد طیارے میں آگ لگ گئی، طیارے میں 31 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے بھی سوار تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید بھی اہلیہ کے ہمراہ تھے جب کہ ڈپٹی کمشنر چترال بھی اسی طیارے سے سفر کررہے تھے۔اسسٹنٹ کمشنر چترال نے ڈپٹی کمشنر چترال اور جنید جمشید کے طیارے میں موجود ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اس طیارے میں سوار تھے۔ جنید جمشید سیٹ نمبر 27 سی اور اہلیہ 27 اے پر بیٹھی تھیں۔طیارہ صبح اسلام آباد سے مسافروں کو لے کر چترال گیا تھا جب کہ طیارے نے شام 4 بج کر 45 منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا تاہم لینڈنگ سے کچھ ہی دیر پہلے طیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا،
اس سے قبل پائلٹ نے مدد کے لیے ایمرجنسی کال کی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ طیارے کا ایک انجن بند ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے انہیں پرواز میں مشکلات کا سامنا ہے۔ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسافر طیارہ حویلیاں کے قریب پہاڑ سے ٹکرانے کے بعد گر کر تباہ ہوا۔ طیارے میں موجود مسافروں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ طیارے میں 3 غیر ملکی بھی سوار تھے جن میں شاہی خاندان کا شہزادہ فرحت اور بیٹی بھی سوار تھی،حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار دیگرمسافروں کے نام قیصر عابد،احترام اللہ،عائشہ،علی اکبر،محمود اختر،شوکت عامر،آمنہ احمد،محمد عتیق،فرح ناز،فرحت عزیز،علی حسن،جنید خان،عاطف محمود،گل مرزا،علی محمد،خان محمد،عرش تیمور،عمارہ خان،زاہد ہ پروین شامل ہیں۔ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طیارے میں عملے سمیت 48 افراد سوار تھے، طیارہ تقریباً 10 سال پرانا تھا جب کہ اس نے 3 بج کر 40 منٹ پر ٹیک آف کیا۔طیارہ حادثے کے بعد ملک بھر کی فضاء4 سوگوار ہو گئی ، سیاسی ، مذہبی اور سماجی رہنماؤں نے سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے طیارہ حادثہ میں مسافروں کے جاں بحق ہونے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ جائے حادثہ پر فوری پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کی جائیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سمیت تمام اہم شخصیات نے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے طیارہ حادثہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اندوہناک حادثہ نے روح کو چھلنی کر دیا ہے۔ میرے پاس اپنے جذبات کو بیان کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حادثے میں ممکنہ طور جانی نقصان کی اطلاعات انتہائی تکلیف دہ ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت امدادی کاموں میں کوئی کوتاہی نہ برتے اور زخمی مسافروں کی جانیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے اور واقعے کی تمام پہلوؤں سے جانچ کی جانی چاہیے۔ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ طیارے حادثے کا شکار تمام افراد پر رحم فرمائے۔جبکہ سیکرٹری داخلہ خیبرپختونخوانے طیارہ حادثے عملے کے پانچ افراد سمیت جہاز میں سوار تمام 47افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی۔ذرائع کے مطابق ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں 10اور حویلیاں ہسپتال میں تین لاشیں لائی گئیں۔