اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراطلاعات پرویز رشید کے استعفے کا متن سامنے آگیا ۔پرویزرشید نے اپنے استعفے میں موقف دیاہے کہ ڈان کے رپورٹرسرل المیڈاکے پاس مجھ سے ملنے کے سے پہلے ہی یہ سٹوری موجودتھی جبکہ میرانام بعدمیں اس خبرکے ساتھ جوڑاکیا۔انہوں نے لکھاکہ میں نے اس وقت ہی اس خبرکی تردید کردی تھی اوراب میں ملک اور جمہوریت کے مفاد میں وزیراطلاعات کی حیثیت سے استعفیٰ دے رہاہوں اور امیدکرتاہوں کہ اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی اورمیں ملک اورجمہوریت پرسب کچھ قربان کرسکتاہوں ۔سابق وزیراطلاعات نے مزید اپنے استعفے میں لکھاکہ ’’ڈئیرنوازشریف صاحب،میں آپ کی قیادت میں جمہوری اداروں کے استحکام کےلئے کام کررہاتھااورمیں نے معاشی ترقی ، امن اور خطے میںتعاون کیلئے آپ کے ایجنڈے پر عمل درآمد کیلئے ہرممکن کوشش کی ، مجھے اس متنازعہ خبر کیساتھ کوئی تعلق نہ ہونے کے باوجود تنازعہ بنادیاگیا اوراس بے بنیاد اور من گھڑت خبر کو مبینہ طورپر لیک یا پلانٹ کرنے کے اپنے آپ اور حکومت پر الزامات سے فکر مند ہوں ، میں جانتا ہوں اور مختلف قومی کے معاملات بالخصوص نیشنل سیکیورٹی کے معاملات پر ہمیشہ رازداری کو ملحوظ خاطر رکھا‘‘۔انہوں نے مزیدلکھاکہ سرل المیڈاکے ساتھ میری ملاقات بعد میں ہوئی جبکہ خبراس کے پاس کسی اورذریعے سے آئی جس کی میں نے تردید بھی کی اورجب سے میرانام آیااس خبرکوسنجیدگی سے لیااورہرمرتبہ اپنی ذمہ داری نبھائی اوراس کی تردیدکرتارہا۔