پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

راولپنڈی تشدد،بڑی قربانیاں درکار ہونگی۔۔! طاہر القادری بھی میدان میں آگئے

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن /لاہور(این این آئی )پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ گزشتہ دو روز کے واقعات ملکی تاریخ کا سیاہ باب ہیں،ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں نے اپنے ناجائز اثاثوں کے تحفظ کیلئے مزید سانحات برپا کرنے کی ٹھان رکھی ہے، اگلا کریک ڈاؤن میڈیا کے خلاف ہو گا۔عمران خان اور شیخ رشید نے کیا جرم کیا کہ ان پر اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کی جارہی ہے، راولپنڈی کی سڑکوں پر جمہوریت کو گھسیٹا اوربیٹیوں کے منہ پر تھپڑ مارے جارہے ہیں،ہماری دو بیٹیوں تنزیلہ اور شازیہ کو شہید کرنے والے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو مزید کسی بیٹی پر غیر ہاتھ نہ اٹھتا،اگر غنڈہ گردی ،لوٹ مار ،شہریوں کی تذلیل اور انہیں انصاف اور آزادی اظہار کے حق سے محروم رکھنے کا نام جمہوریت ہے تو ایسی جمہوریت پر سو بار لعنت۔کیا ملکی اداروں کا کام سیاست کے کرپٹ کرداروں کو تحفظ دینا رہ گیا ہے؟

وہ گزشتہ روز لندن میں مقامی تنظیمی عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران اپنے ناجائز اقتدار اور اثاثوں کو تحفظ دینے کیلئے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن اس کی ایک بڑی مثال ہے۔یہ قاتل برادران چاہتے ہیں کہ ہم ملکی خزانہ لوٹیں یا بے گناہوں کو دن دیہاڑے قتل کریں افواج پاکستان کو بدنام کریں یا عدالتوں پر حملے کریں ،ضمیروں کی بولیاں لگائیں یا غریب عوام کو بنیادی سہولتیں دینے کی بجائے قومی دولت لوٹ مار کے منصوبوں پر خرچ کریں کوئی ان کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والا نہ ہو۔کوئی ادارہ ان سے سوال کرنے والا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ملکی صورتحال پر پوری نظر ہے

۔دونوں جماعتوں کے درمیان رابطہ ہے مناسب وقت پر اپنا فیصلہ سنا دوں گا تاہم اب قاتل اقتدار کی بیساکھیاں بننے والے پولیس سمیت حکومت کے جملہ ماتحت اداروں کے سربراہان بھی اپنے انجام کو پہنچیں گے۔حکومت مافیا کا روپ دھار چکی ہے ۔سیاسی آزادیاں سلب کر لی گئیں ۔کسی ادارے میں اتنی جرأت نہیں کہ وہ ان قاتلوں سے پوچھے کہ ماڈل ٹاؤن میں 100 لوگوں کو گولیوں کیوں ماریں، ملکی دولت لوٹ کر لندن میں محلات کھڑے کیوں کیے اور اس لوٹ مار کا جواب کیوں نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ عوام نے ان قاتلوں کو اپنے اوپر مسلط کیا اب ان سے جان چھڑانے کیلئے بڑی قربانیاں درکار ہونگی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…