پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبے میں توانائی ایکشن پلان کے تحت صوبے کے اپنے وسائل سے پن بجلی کی پیداوار 84میگا واٹ کے سب سے بڑے منصوبے گورکین مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کالام ضلع سوات کا ٹھیکہ ایک سادہ مگر پروقار تقریب میں اٹلی اور پاکستان کی کمپنیوں سی ایم سی اور جی آر سی کو دے دیا گیا۔یہ منصوبہ 20ارب روپے کی لاگت سے چار سال کی مدت میں 2020کو مکمل ہو گا ۔اس سے سالانہ 345گیگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ تکمیل پر اس سے صوبے کو سالانہ ڈھائی ارب روپے کی آمدن ہو گی۔ پشاور میں منعقدہ ٹھیکہ دینے کی تقریب میں صوبائی وزیر توانائی و برقیات اور تعلیم محمد عاطف خان مہمان خصوصی تھے جبکہ اس موقع پر دوسروں کے علاوہ سیکرٹری توانائی و برقیات انجنئیر نعیم خان ،چیف ایگزیکٹیو پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن اکبر ایوب خان، اٹلی کی کمپنی سی ایم سی کے نمائندے اور توانائی کے شعبے سے وابستہ ماہرین بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں وزیر توانائی و برقیات نے کہا کہ آج بڑی خوشی کا دن ہے کہ صوبہ اپنے وسائل کی تاریخ کے توانائی کے بڑے منصوبے کا آغاز کرررہاہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں صرف 56میگا واٹ کے منصوبے شروع کئے تھے جبکہ موجود دور میں تقریباً1200میگاواٹ کے 12منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا جن میں سے 5سرکاری جبکہ 7نجی شعبے کے تعاون سے مکمل ہونگے اور اس کیلئے 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی ۔عاطف خان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سرکاری شعبے میں 214میگاواٹ جبکہ دوسرے مرحلے میں 300میگاواٹ کے منصوبوں پر کام ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ لاوی ،جبوڑی ،کروڑہ اور مچئی پن بجلی کے منصوبوں پر عنقریب کام شروع کر دیا جائے گا۔ان منصوبوں کی تکمیل کے بعد نہ صر ف صوبے کو اربوں روپے کی آمدن ہو گی بلکہ خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے اس موقع پر اٹلی اور پاکستان کی کمپنیوں کو حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔