اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر ہاسٹل میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن روح اللہ کے والد نے کہا ہے کہ میں چاہتا تھا کہ وہ ڈاکٹر بنے پر روح اللہ چاہتا تھا کہ وہ آرمی میں جاکر ملک کی خدمت کرے ۔کیپٹن روح اللہ نے 2009میںآرمی جوائن کی ۔کوئٹہ میں شہید کیپٹن روح اللہ اپنے فیس بک پیج پر آخری مرتبہ 11 اکتوبر کو سہ پہر ایک بجکر 37 منٹ پر پروفائل پکچر تبدیل کی جس پر پیغام درج ہے ” ہم سب میں ایک فوجی چھپا ہے اور جب فرض کا حکم آجائے تو تیار رہیں”۔ شہید کیپٹن کی اس تصویر پر ان کی شہادت کے بعد قریبی دوست اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں جب کہ ساجد وزیر لکھتے ہیں کہ آپ پوری قوم کے لئے فخر کا نشان ہیں اللہ تعالیٰ روح اللہ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔ چوہدری عثمان لکھتے ہیں کہ خود تو جنت میں جگہ بنا لی اور ہمیں اداس چھوڑ دیا۔ شہید کے کئی دوستوں نے غمزدہ ایموجیز بھی شیئر کیں اور اپنے دکھ کا اظہار کیا۔جبکہ جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گردی کے حملے میں شہید ہونے والے آرمی ایلیٹ کمانڈو کیپٹن روح اللہ کو تمغہ جرأت اور نائب صوبیدار محمد علی کو تمغہ بسالت سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی میں آرمی کےکیپٹن روح اللہ بھی شہید ہوئے ہیں۔ کیپٹن روح اللہ ایلیٹ آرمی کمانڈو تھے اور ان کا تعلق پشاور کی تحصیل شبقدر سے تھا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہید کی میت آبائی علاقے میں پہنچانے کےلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ شہید کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں وجہ ولہ میں ادا کی جائے گی۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیپٹن روح اللہ کے لئے تمغہ جرأت کا اعلان کیا ہے جبکہ زخمی ہونےوالے آرمی کے نائب صوبیدار محمد علی کو تمغہ بسالت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں جوانوں نے دہشت گردوں کے خلاف بہادری اور جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بمبار کو ایک جانب محدود رکھا اور بڑی تعداد میں پولیس ریکروٹس کو نکلنے میں مدد دی۔