ملتان(آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان صرف نوازشریف کوہٹاکرخودوزیراعظم بنناچاہتے ہیں لیکن 2 نومبرکو کسی کی جیت یا ہار نہیں ہوگی۔پارلیمنٹ توڑنے کے بعد کیا گارنٹی ہے کہ 3ماہ میں الیکشن ہونگے؟۔تحریک انصاف میں مشاورت کا کوئی نظام نہیں ہے،عمران خان کسی اور کے اشارے پرفیصلے کرتے ہیں۔ عمران خان اپنی حرکتوں سے پی ٹی آئی کو ڈبو دیں گے۔حلفیہ کہتاہوں مسلم لیگ ن سے کوئی رابطہ نہیں ہے نا ہی مجھے رابطے کا شوق ہے۔ملتان میں اپنی رہائشگاہ پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں مشاورت کا کوئی نظام نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی میں فیصلے نہیں کیے جاتے، پی ٹی آئی کے فیصلے کہیں اور ہی ہوتے ہیں، پارٹی چیئرمین تک کو اس کا علم نہیں ہوتا، عمران خان کو ایک گھنٹے پہلے پتا نہیں ہوتا کہ کیا فیصلہ کرنا ہے۔ یہ فیصلے کون اور کس کے اشارے پر کررہا ہے اس کا علم نہیں لیکن عمران خان نے سی پیک کو اہمیت نہیں دی جب کہ ان کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے سی پیک کے حوالے سے سوالات کے جوابات چینی سفیر نے دیئے۔ عمران خان کی جو حرکتیں ہیں، وہ پارٹی کو نقصان پہنچائیں گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف نواز شریف کو ہٹا کر خود وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں لیکن 2 نومبر کو کسی کی جیت یا ہار نہیں ہوگی۔ اگر ادارے ٹوٹے تو ملک کا نقصان ہوگا، مجھے حکومت کی نہیں قوم کے مستقبل کی فکر ہے جب کہ نوازشریف پر جرم ثابت ہو تو انہیں ضرورسزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ توڑنے کے بعد کیا گارنٹی ہے3 کہ ماہ میں الیکشن ہونگے، حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، پاناما معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، عدالتی فیصلے کا انتظار کیا جائے، اداروں پر چڑھائی نہیں کرنی چاہیے، میں یہ باتیں اس لیے نہیں کہہ رہا کہ میں وزیراعظم کا دفاع کر رہا ہوں، مجھے نواز شریف کی پروا نہیں بلکہ ملک کی پرواہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے عام آدمی کی زندگی بدل جائے گی اور اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوگیا تو پاکستان ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوجائے گا ۔اسی لیے پاکستان کے خلاف بیرونی و اندرونی سازشیں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور سی پیک کے خلاف بیرونی طاقتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس اور بھارت نے پاکستان کو توڑ کر خود راستہ لینا چاہا لیکن روس نے توبہ کرلی اور اب وہ گوادر تک پہنچنا چاہتا ہے جب کہ بھارت بدستور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور ہمارے اندرونی خلفشار سے فائدہ اٹھا رہا ہے، ان سازشوں کا تعلق نوازشریف، راحیل شریف یا عمران خان سے نہیں بلکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی سے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف سازشیں عروج پر پہنچ چکی ہے۔ معلوم نہیں عمران خان کس کے کہنے پر سی پیک کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔