پشاور(این این آئی)پشاورکے علاقہ تہکال میں جلائی گئی تین خواتین کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس نے جلائی گئی خاتون کے بھائی کو طورخم سے گرفتار کرلیا جبکہ اعلی حکام نے واقعہ کو غیرت کے نام پر قتل قرار دیدیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تہکال میں جلائی گئی تینوں خواتین کی شناخت ہوگئی جس میں ڈسکو کی اہلیہ مسماۃ حسن بانو اور اسکی دو بیٹیاں شامل ہیں پولیس کے مطابق ڈسکو کا تعلق افغانستان سے ہے اور افغان باشندے کی حیثیت سے پشاور میں قیام پذیرتھاا پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے گاڑی قبضہ میں لی اور مسماہ حسن بانو کا بھائی جس کا نام پوشیدہ رکھا گیا ہے کو طورخم سے گرفتار کرلیا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ قتل کا منصوبہ میں خاتون سمیت پانچ افراد ملوث ہے اور اسکی بہن اوربھانجیاں ٹھیک نہیں اور ڈسکو انہیں افغانستان لے جانا چاہتاتھاا لیکن جب بھی ان سے بات کی جاتی وہ ٹال دیتی 17اکتوبر کو ڈسکو نے اپنے دو بھائیوں اور خاتون کے ساتھ ملکر انہیں قتل کرنا کا منصوبہ بنایا ۔قتل کے منصوبے میں ڈسکو کے دوبھائی حبیب اللہ اور عزیز اللہ بھی شامل ہے جو ڈسکو سمیت اب افغانستان فرار ہوگئے ہیں ملزمان نے پہلے تینوں کو نشہ آور اشیا دی اور پھرازار سے پٹرول لا کر انہیں جلا دیا۔واقعے میں ایک خاتون بھی ملوث ہیں پولیس کے مطابق خاتون اب افغانستان فرار نہیں ہوئی جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ انکے موبائل کاتمام ڈیٹا حاصل کرلیاگیا ہے۔