اسلام آباد(ایکسکلوژرپورٹ) چائے والا ارشد خان نے شہرت پاتے ہی وہ کام کر دیا جس کا ڈر تھا۔ تفصیل کے مطابق سوشل میڈیا سے راتوں رات شہرت پانے والا ارشد خان ’چائے والا‘ شہرت ملتے ہی دوستوں کو بھول بیٹھا۔ چائے والا کے ڈھابے پر موجود اس کے دوست اور ساتھ کام کرنے والے اب چائے والا سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ ارشد خان کے ایک دوست نے نجی ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ارشد خان جس دن سے مشہور ہوا ہے اس کے طور طریقے ہی بدل گئے ہیں ا ور اب وہ ڈھابے پر آنا گوارا نہیں کرتا نہ ہی کسی سے ملتا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دن پہلے کی بات ہے جب اسلام آباد میں ایک فوٹوگرافر نے فوٹو واک کے دوران اس چائے والے کی ایک تصویر لی جس کے پیچھے پوری دنیا دیوانی ہوگئی۔ارشد خان نامی یہ نوجوان اب ریٹیل سائٹ فٹ ان کا ماڈل بن چکا ہے جس کی پہلی شوٹ بھی سامنے آچکی ہے۔نجی ٹی وی نے ارشد خان سے بات کی اور اس بات کا اندازہ لگایا کہ وہ شوبز کی دنیا میں باآسانی فٹ ہوسکتا ہے۔ارشد خان کی عمر صرف 18 سال ہے اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنا کیریئر شروع کرنے کے لیے یہ عمر بلکل صحیح ہے۔اس نوجوان کا تعلق کوہاٹ سے ہے جو اسلام آباد کے اتوار بازار میں 3 ماہ سے چائے بنانے کا کام کررہا ہے، ارشد نے کبھی اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کی اور اس کے مطابق وہ اپنے والدین کی مرضی سے شادی کرنا چاہے گا۔اپنی پہلی فوٹو گراف کے حوالے سے ارشد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتا کہ یہ کس نے لی تھی۔ تاہم جب میڈیا ارشد تک پہنچا تو وہ کافی گھبرا گیا اور اس کے ماموں بھی یہ سب دیکھ کر کافی پریشان ہوگئے کہ ا?خر میڈیا اس کے پیچھے کیوں پڑ گیا ہے۔تاہم بعد ازاں انہیں اس بات کا علم ہوا کہ سب لوگ ’ارشد‘ کے خوبصورت ہونے کے باعث اسے پسند کررہے ہیں۔شروعات میں ارشد نے میڈیا کو خود سے دور کرنے کی کوشش کی، ان کے دوستوں نے ایک نجی ٹی وی سے 20 لاکھ جبکہ ایک اور ٹی وی چینل سے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ رپورٹرز کو ارشد سے دور رکھ سکیں۔ارشد ایک پورے دن کے ضائع ہونے پر بھی کافی افسردہ رہا جبکہ اس ہی دوران اس کا فون بھی کھو گیا۔لیکن ایک ہی روز بعد اس چائے والے نوجوان کو ایسی مقبولیت مل گئی، جس نے اس کی زندگی بدل دی اور اب ایسا لگتا ہے کہ یہ بہت جلد فلموں اور ڈراموں میں کام کرتے نظر آئے گا۔
’چائے والا‘ نے شہرت پاتے ہی وہ کام کر دیاکہ جان کر حیران رہ جائیں گے
23
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں