منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

چوہدری نثا ر ہو تے کو ن ہیں ؟اگر یہ کام کیا تو انجام ۔۔۔ مو لا نا فضل الر حمٰن وزیر داخلہ پر برس پڑے‎

datetime 26  اگست‬‮  2016 |

اسلام آباد (آئی ا ین پی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار کون ہوتے ہیں جو میرے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کروا کر انہیں افغانی قرار دیں‘ وزارت داخلہ ارکان پارلیمنٹ کی بجائے پٹواری کی تصدیق کو اہمیت دیتی ہے‘ وزارت داخلہ کی نااہلی کے باعث پشتو بولنے والوں کو افغان قرار دے کر ایک ہی خاندان کے لوگوں کو تقسیم کیا جارہا ہے‘ ایم کیو ایم کو جنرل ضیاء نے بنایا ‘جنرل مشرف نے سپورٹ کیا‘ تمام حکومتیں متحدہ قومی موومنٹ کو حکومت کا حصہ بنانے کے لئے مذاکرات کرتی رہی ہیں‘ ایم کیو ایم پرائی ملکیت ہے اس پر پابندی لگانے یا نہ لگانے پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا‘ ایم کیو ایم کی لندن قیادت سے لاتعلقی سنجیدہ بات نہیں ہے‘ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کے لئے افغانستان میں ٹریننگ کیمپ قائم کررکھے ہیں۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد کے حجرے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان میں انڈیا نے ٹریننگ کیمپ بنا رکھے ہیں جہاں دہشت گردوں کو ٹریننگ دے کر انہیں پاکستان بھیجا جاتا ہے اور یہاں حملے کرائے جاتے ہیں۔ افغان مہاجرین کی واپسی کی آڑ میں افغانوں کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے وہ درست نہیں سالہاسال تک افغانوں کی میزبانی کے فرائض انجام دینے کے باوجود اب انہیں لات مار کر واپس بھیجا جارہا ہے اس سے نفرت کی آگ میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہر پشتو بولنے والا افغانی نہیں صرف پشتو زبان کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں رہنے والوں کو افغانی قرار دے کر ان کے قومی شناختی کارڈ بلاک کئے جارہے ہیں اور وزارت داخلہ کی نااہلی کے باعث ایک ہی خاندان کے لوگوں کو افغانی اور پاکستانی میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کون ہوتے ہیں جو میرے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کرائیں جب میں اپنے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کررہا ہوں تو پھر میری تصدیق کی بجائے پٹواری کی تصدیق کو ا ہمیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے آباؤ اجداد کا تعلق بھی افغانستان سے تھا اور پشتون خاندان منقسم ہیں ان کے کچھ لوگ افغانستان میں رہتے ہیں اور کچھ پاکستان میں اس لئے لوگوں کو بلا وجہ تنگ نہ کیا جائے اور ان کے قومی شناختی کارڈ جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف سے بات کی تھی تو وزیراعظم کا اور میرا موقف ایک ہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کی لندن قیادت سے لاتعلقی کوئی سنجیدہ بات نہیں اور ابھی تک حکومت نے بھی ایم کیو ایم کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عوام ایم کیو ایم کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جنرل ضیاء الحق نے بنایا اور پرویز مشرف نے اس کی حمایت کی اور اب ریاست ایم کیو ایم کو تحفظ فراہم کررہی ہے ایم کیو ایم پرائی ملکیت ہے اس پر پابندی لگنے یا نہ لگنے کے سوال کا کیا جواب دے سکتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں آنے والی تمام حکومتیں ایم کیو ایم سے مذاکرات کرتی رہی ہیں اور اسے حکومت میں شمولیت کی دعوت دیتی رہی ہیں۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ خطے کے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کیسے ہیں اور اپنے بارڈرز کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…