منگل‬‮ ، 14 اکتوبر‬‮ 2025 

عمران خان نے یقینی بنایا کہ چینی صدر کا دورہ نہ ہوسکے

datetime 9  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے یہ وقت درست نہیں ہے، حکومت کو ان کمپنیوں کی کارپوریٹ گورننس درست کرنی چاہئے،عمران خان نے یقینی بنایا کہ چینی صدر کا دورہ نہ ہوسکے، اقتصادی راہداری سے عمران خان اور پاکستان دشمنوں کی نیند اڑی ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شومیں گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا اور تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود بھی شریک تھے۔ شفقت محمودنے کہا کہ ن لیگ اور پی پی ایک سکے کے دو رخ ہیں،پرویز رشید کو ایسی گھٹیا زبان استعمال نہیں کرنی چاہئے تھی، پنجاب حکومت الیکشن سے پہلے چینلز پر اشتہارات کی بوچھاڑ کر کے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ذمے دارعہدے پر ہوتے ہوئے کسی پرغداری کا الزام لگانا زیب نہیں دیتا،قرضے لے کر زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانا کمال نہیں ۔احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے آصف زرداری کو اور اب نواز شریف کو بدترین لیڈر قرار دے رہے ہیں، یہ پہلا موقع نہیں جب عمران خان نے یو ٹرن لیا ہو،عمران خان کو موقف تبدیل کرتے ہوئے اب شرمندگی نہیں ہوتی، عمران خان کے بیانات کو لوگوں نے سنجیدگی سے لینا چھوڑ دیا ہے، پاکستان کے دشمن ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد نے پی ٹی آئی کو عطیات دیئے، جب کوئی کسی کو عطیات دیتا ہے تو اس سے کچھ کام بھی کرواتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یقینی بنایا کہ چینی صدر کا دورہ نہ ہوسکے، عمران خان نے دھرنے میں چینی صدر کے بار ے میں غیرذمہ دارانہ تقاریر کیں، اقتصادی راہداری سے عمران خان اور پاکستان دشمنوں کی نیند اڑی ہوئی ہے، عمران خان کی پالیسیاں پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچارہی ہیں، آج پاکستان کو سیاسی زلزلوں کی نہیں استحکام کی ضرورت ہے، عوام عمران خان سے کہتے ہیں ملک کو چلنے دیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2015ء میں نواز شریف نے بیالیس لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا، عمران خان تین سو کنال کے مکان میں رہتے ہیں اپنا ٹیکس بھی بتائیں، عمران خان پرانے الزامات دہرارہے ہیں، سیاستدانوں کو سیاسی بحث کو ذاتیات سے اوپر لانا ہوگا، عمران خان حکومت کو مدت پوری کرنے نہیں دینا چاہتے، پاکستان کو سیاسی طوفانوں نہیں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجلی کی تقسیم کا موجودہ نظام سولہ ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی آگے نہیں پہنچا سکتا، پیداواری یونٹ کے ساتھ ترسیل کے نظام پر بھی کام نہیں ہوا، پچھلے سالوں میں جتنے پیداواری یونٹ لگنے تھے وہ نہیں لگے، میری ذاتی رائے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے یہ وقت درست نہیں ہے، حکومت کو ان کمپنیوں کی نجکاری کے بجائے کارپوریٹ گورننس درست کرنی چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…