جمعہ‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2025 

مشرف ، ملا عمر کے بارے میں ایک اور خفیہ دستاویز منظر عام پر آ گئی

datetime 5  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)مرحوم طالبان رہنما ملا عمر نے مشرف حکومت سے کہا تھا کہ اگر اسے طالبان کی پالیسیاں پسند نہیں تو وہ بے شک قندھار پر بمباری کر دے۔یہ کہنا ہے امریکا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک خفیہ مراسلے کا۔مراسلے میں بتایا گیا کہ چیف ایگزیکٹیو جنرل پرویز مشرف نے یہ بات 26 مارچ، 2000 اسلام آباد میں ایک ملاقات کے دوران امریکی انڈر سیکریٹری سٹیٹ تھامس پکرنگ کو بتائی تھی۔ملاقات میں جنرل مشرف نے ڈی جی آئی ایس آئی محمود کے حالیہ دورہ قندھار کا حوالہ دیتے ہوئے پکرنگ کو سمجھانے کی کوشش کی کہ طالبان سے نمٹنا کتنا مشکل ہو سکتا ہے۔مشرف کے مطابق ،ملا عمر نے محمود سے کہا کہ وہ معذرت خواہ ہیں کہ طالبان کی پالیسیاں پاکستان کیلئے مشکلات کا سبب بن رہی ہیں اور یہ کہ اگر اسلام آباد کو ان کی پالیسیاں پسند نہیں تو وہ اپنے ہتھیاروں کے ساتھ آئے اور قندھار پر بمباری کر دے۔جب مشرف نے امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست رابطوں پر زور دیا تو پکرنگ نے انہیں بتایا کہ امریکا مختلف مقامات پر مختلف اوقات میں طالبان کے ساتھ واشنگٹن، نیو یارک اور اسلام آباد میں براہ راست بات چیت کرتا رہا ہے۔پکرنگ نے کہا ’یہ حقیقت امریکا کیلئے خاص تشویش کا باعث ہے کہ پاکستان طالبان کے سب سے بڑا حامی ہے۔ مشکل یہ ہے کہ ہمارا اچھا دوست ہمارے سب سے بدترین دشمن کا بہترین دوست ہے‘۔پکرنگ کے مطابق، یہ ہمارے تعلقات پر ایسا پھوڑا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید خراب ہوتا جائے گا۔پکرنگ نے کہا کہ امریکا کو معلوم ہے کہ آخر کیوں مشرف ٹھوس نتائج یقینی بنائے بغیر قندھار نہیں جانا چاہتے۔’تاہم، یہ ان (مشرف) کیلئے ضروری ہے کہ وہ سمجھیں کہ اسامہ بن لادن کا مسئلہ پاک،امریکا تعلقات کو کھا رہا ہے‘۔اس پر مشرف نے جواب دیا کہ وہ امریکی تشویش سے پوری طرح آگاہ ہیں اور یہ کہ وہ ذاتی طور پر تین بڑے مسائل پر طالبان کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔پہلا مسئلہ دہشت گردی کے تربیتی کیمپ اور افغان سرزمین پر طالبان کی جانب سے پاکستانی دہشت گردوں اور مجرموں کو ٹھکانے فراہم کرنا، دوسرا مسئلہ امن اور تیسرا اسامہ بن لادن ہے۔مشر ف نے پکرنگ کو بتایا کہ اسامہ بن لادن کے مسئلہ پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔سابق چیف ایگزیکٹیو نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں دورے پر آئے طالبان کے وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔مشرف کے مطابق، وزیر نے اس مسئلہ پر معمولی لچک دکھاتے ہوئے بن لادن کے خلاف شواہد پر غور کیلئے سعودی عرب ، پاکستان اور ممکنہ طور پر او ائی سی پر مشمل ایک علما کونسل بنانے کے امکان کا عندیہ دیا۔مشرف نے کہا کہ طالبان بن لادن کے جرائم کے ثبوت دیکھنے پر اصرار جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس پر پکرنگ نیکہا کہ امریکا نے حال ہی میں اسامہ کے خلاف شواہد پر مبنی ایک مکمل پریزنٹیشن پاکستان کے حوالے کر دی ہے۔پکرنگ نے کہا کہ امریکا کے خیال میں وہ پاکستان کی مدد کے بغیر اسامہ کا مسئلہ حل نہیں کر سکتا۔ ’اگر طالبان کو محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اس مسئلہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا تو وہ ہماری بھی کسی بات کو سنجیدگی سے سننے میں ہچکچائیں گے‘۔جنرل محمود اور امریکی سیکیورٹی حکام کے درمیان ملاقاتوں سے پہلے پاکستان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے واشنگٹن کو بھیجے گئے ایک اور خفیہ مراسلے میں اسلام آباد کی افغان پالیسی کا مختصر جائزہ موجود ہے۔’اسلام آباد افغانستان میں ایک مخلص، دوستانہ، ایران اور انڈیا کی مخالف، پشتون اکڑیت اور پاکستان کے خلاف علاقائی ملکیت کے دعوؤں میں دلچسپی نہ رکھنے والی حکومت قائم کرنے کیلئے پر عزم ہے‘۔ مراسلے سے یہ بھی معلو م ہوتا ہے کہ اس پالیسی پر امریکی ردعمل میں معمولی تبدیلی آئی ہے۔مراسلے میں امریکی حکام پر زور دیا گیا کہ وہ جنرل محمود سے پوچھیں کہ آیا پاکستان طالبان کا کوئی ایسا متبادل سوچ سکتا ہے جو واشنگٹن اور اسلام آباد دونوں کے مفادات پورے کر سکے۔مراسلے میں امریکی حکام سے کہا گیا کہ وہ جنرل محمود کو واضح کر دیں کہ طالبان کے اندر قیادت میں تبدیلی امریکا کے اطمینان کیلئے کافی ہو سکتی ہے۔’ہمیں جنرل محمود کو یہ عندیہ بھی دینا چاہیے کہ اگر پاکستان ہماری مدد نہیں کر سکتا تو ہم مدد کیلئے کسی اور جانب دیکھیں گے۔ اس حوالے سے امیدواروں (انڈیا، روس اور ازبکستان) کے نام ظاہر کرنا ضروری نہیں‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…