یہ اختیار نادرا کے پاس نہیں بلکہ آئی ایس آئی، آئی بی اور سپیشل برانچ کے ا ہلکاروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی سیل کے پاس ہے۔نادرا کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ نادرا مشترکہ تحقیقاتی سیل کی تفتیشی رپورٹ کو حتمی مانتا ہے۔ اگر وہ کسی کو پاکستانی قرار دیتے ہیں تو وہ ہمارے لیے معتبر شہری ہے لیکن اگر وہ کسی کو مشکوک قرار دیتے ہیں تو پھر اس کی شناختی کارڈ کی درخواست ہمیشہ کے لیے رد کر دی جاتی ہے۔وزارت داخلہ کی ہدایت پرصوبائی سطح پر جوائنٹ ویرفیکشن سیلز کا قیام کیا گیا ہے۔ شناختی کارڈوں کی چھان بین کے لیے یہ سیلز چاروں صوبوں میں قائم ہیں۔نادرا کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شناخت کی تصدیق اس لیے بھی کی جا رہی ہے کہ افغان شہریوں کو پاکستانی شناخت حاصل کرنے سے روکا جائے۔
پاکستانی شہریت منسوخ کرنے کا اختیار نادرا کے پاس نہیں ،کس کے پاس ہے؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف



















































