پشاور(نیوزڈیسک)اربوں روپے کا مائن اینڈ منرل سیکنڈل ،پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیرپھنس گئے،پشاور کی احتساب عدالت نے اربوں روپے کے مائن اینڈ مینرل اسیکنڈل کیس میں ملوث سابق صوبائی وزیر معدنیات محمود زیب سمیت دیگر ملزمان کو بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔جمعرات کے روز پا کستان پیپلز پارٹی کے رہنماءاور سابق وزیر معدنیات محمود زیب ،کمشنر کوہاٹ اور سابق ایڈیشنل معدنیات سمیت دس اہم ملزمان کو کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا۔ احتساب عدالت کے جج ابراہیم خان نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران کمشنر کوہاٹ عظمت اللہ گنڈا پور نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے ان کا مستقبل داﺅ پر لگ گیا ہے جس پر فاضل عدالت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ تحقیقات سے مت ڈریں اگر آپ بے گناہ ہے تو کچھ نہیں ہوگا نیب کی جانب سے ملزمان کی پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق صوبائی وزیر سمیت دیگر ملزمان کو بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے گذشتہ روز کاروائی کرتے ہوئے سابق وزیر معدنیات سمیت دس اہم افرادکو گرفتارکیا تھا۔ ملزمان پر ایبٹ اباد میں رخسانہ جاوید پر پانچ سو ایکڑ اراضی صرف چودہ ہزار روپے پر تیس سال کے لئے لیز پر دینے اور اراضی سے غیر قانونی طور پر پچاس ہزار ٹن معدنیات نکالنے کا الزام ہے۔