لاہور (نیوزڈیسک) سب سے بڑا ہلاکت خیز ٹرین حادثہ 6 جون 1981ء کو بھارتی ریاست بہار میں پیش آیا جب پل ٹوٹنے سے 800 مسافروں کو لے جانے والی ٹرین پٹڑی سے اُتر گئی اورحادثے میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ جہاں تک فوجی اہلکاروں کو لے جانے والی ٹرینوں کے حادثات کا تعلق ہے۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران 12 دسمبر 1917ء کو اٹلی سے فوجیوں کو لانے والی فرانسیسی ٹرین کے بریک فیل ہوگئے اور اس نے پٹڑی سے اُتر کر آگ پکڑ لی۔ ٹرین میں ایک ہزارفوجی سوار تھے جن میں سے 800 ہلاک ہوئے اور 425 لاشوں کی ہی شناخت ہو سکی۔ 11 اپریل 1918ء کو فرانس کے قریب ایک فوجی ٹرین میں دھماکے سے لیور پول رجمنٹ کے 29 اہلکار ہلاک ہوئے۔معروف صحافی وتجزیہ کار صابرشاہ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ٹرین کا بدترین حادثہ اس وقت پیش آیا جب 1939ء میں رائل اسکاٹس بٹالین کے 227 فوجی جو دوسری جنگ عظیم لڑنے جا رہے تھے، ٹرین میں آگ لگنے سے جل کر مر گئے گو کہ ٹرین حادثات 1833ء سے ہوتے آ رہے ہیں لیکن دُنیا کا بدترین ٹرین حادثہ 2004ء میں سری لنکا میں پیش آیا، جس میں 1700 افراد لاک ہوئے۔ پاکستان میں جمعرات کو پیش آنے والے فوجی ٹرین کے حادثے 1953ء سے جو بڑے حادثات پیش آئے ان کی تفصیل درج ذیل ہے: 1953ء میں جھمپیر کے قریب ٹرین حادثے میں 200 افراد ہلاک ہوئے، 1954ء میں جنگ شاہی کے قریب حادثے میں 60 افراد اپنی جانوں سے گئے، 1969ء میں لیاقت پور کے قریب ٹرین حادثے میں 80 افراد اس کی نذر ہوئے، 22 اکتوبر 1987ء کو مورو کے قریب ٹرین اور بس میں تصادم کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہوئے۔ 3 اور 4 جنوری 1990ء کی درمیانی شب پنوعاقل چھائونی کے قریب سانگی گائوں کے پاس ٹرین حادثے میں 350 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ پاکستان کی 67 سالہ تاریخ کا بدترین ٹرین حادثہ تصور کیا جاتا ہے۔ جس میں 700 افراد زخمی ہوئے۔ 8 جون 1991ء کو کراچی براستہ لاہور اسلام آباد جانے والی ایکسپریس ٹرین اور مال گاڑی کے درمیان گھوٹکی ریلوے اسٹیشن پر تصادم کے نتیجے میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے۔ نومبر 1992ء میں گھوٹکی میں ہی ایک بار پھر سے مسافر ٹرین کے کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا جانے کے نتیجے میں 54 افراد ہلاک ہوئے۔ 3 مارچ 1997ء کو خانیوال کے قریب ٹرین پٹڑی سے اُتر جانے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے۔ 13 جولائی 2005ء کو گھوٹکی ریلوے اسٹیشن پر ہی کوئٹہ اور کراچی ایکسپریس کے درمیان ہولناک تصادم کے نتیجے میں 110 افراد ہلاک ہوئے جبکہ ان دونوں ٹرینوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے پٹڑی سے اُتر جانے والے ڈبے آنے والی ایک تیسری ٹرین تیزگام سے ٹکرا گئے تینوں ٹرینوں میں مجموعی طور پر تین ہزار سے زائد مسافر سوار تھے اور بعض لوگ ہلاک شدگان کی تعداد 500 تک بتاتے ہیں۔ دسمبر 2007ء میں محراب پور کے قریب ٹرین پٹڑی سے نیچے اُترنے کی وجہ سے 50 افراد ہلاک ہوئے۔ جولائی 2013ء میں خان پور کے قریب ٹرین اور رکشہ میں تصادم سے ایک ہی خاندان کے 14 افرادجاں بحق ہوئے۔