بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

منشیات برآمدگی کیس‘ موبائل سے عدالتی کاروائی کی ریکارڈنگ کرنے والا شخص پکڑا گیا ، یہ کون ہے اور ایسا کس کے کہنے پر کر رہا تھا ؟ رانا ثنا کا ٹرائل شروع کرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی ) انسداد منشیات عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں راناثنااللہ کے خلاف ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15روز کی توسیع کردی ۔انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں رانا ثنااللہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی،سماعت کے آغاز پر اے این ایف پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ موبائل فون کمرہ عدالت میں آن کر کے ریکارڈنگ کی جا رہی ہے، جس پر رانا ثنا اللہ کے

وکیل نے کہا کہ یہ وکیل ہمارے ساتھ نہیں ہیں، یہ لوگ پراسیکیوشن کی طرف سے آئے ہیں۔جج نے موبائل فون سے ریکارڈنگ کرنے والے شخص سے پوچھا کہ آپ کون ہیں؟،موبائل فون سے ریکارڈنگ کرنے والے وکیل نے بتایا کہ میرا نام عمر گجر ایڈوکیٹ ہے اور میں رانا ثنا اللہ کے ساتھ ہوں۔اس موقع پر اے این ایف پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ ریکارڈنگ کر کے ڈبنگ کرتے ہیں اور حقائق کو مسخ کرتے ہیں،جس پر جج نے کہا کہ کمرہ عدالت میں ریکارڈنگ نہ کریں ورنہ حکم دیں گے کہ عدالت میں پانچ سے زیادہ بندے نہ ہوں، باہر والا کام باہر کریں اور عدالت والا کام عدالت میں کریں۔اے این ایف پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں بھی آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے تاہم عدالت نے رانا ثنا اللہ کا ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد کر دی،جج خالد بشیر نے کہا کہ بطور ڈیوٹی جج فرد جرم عائد کر کے ٹرائل شروع نہیں کر سکتا۔اس موقع پر وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے علاقہ مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیا تھا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گن پوائنٹ پر روای ٹول پلازہ سے تھانے لایا گیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کیا کیس کی تحقیقات قانون کے مطابق کی گئیں، اب ماڈرن ڈیوائسز کے ذریعے تحقیقات کی جاتی ہیں، رانا ثنا اللہ کا موبائل ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا۔وکیل صفائی نے سماعت کے دوران عدالت سے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کو موبائل ریکارڈ کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔ اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ رانا

ثنا اللہ کے ساتھی عدالتی کارروائی ریکارڈ کر رہے ہیں، اس کی ڈبنگ کرکے بلیک میل کیا جاتا ہے۔وکیل اے این ایف نے کہا کہ پہلے ملزم کا سی ڈی آر اور فون ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، کل کوگھر والوں کا ریکارڈ طلب کیا جائے گا، ہمارا مقدمہ سیدھا ہے یہ عدالت ٹرائل نہیں کر رہی، جو چیزیں مانگ رہے ہیں وہ ٹرائل کے لیے ضروری ہیں۔اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ درخواست کے مطابق فرد جرم

عائد کر کے روزانہ ٹرائل شروع کیا جائے۔ پراسیکیوٹر اے این ایف نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز30 دن تک سیف سٹی اتھارٹی محفوظ رکھتی ہے۔وکیل اے این ایف نے کہا کہ ہمارا موقف ہے 39 دن تک گاڑی کی فوٹیجز محفوظ رہیں، عدالت میں 16 کیمروں کا بتایا گیا ، صرف 3 کیمروں کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے

رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کو 2 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے رانا ثنا اللہ کے نمبرکا سی ڈی آر طلب کرلیا۔جج نے اے این ایف کے تفتیشی افسر عزیز اللہ سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس موبائل فون کا اپنا نمبر ہے یا آفیشل؟،تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہ میرا ذاتی سیل فون نمبر ہے اور اس کے علاوہ میرا کوئی نمبر نہیں۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…