جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

 72سال سے لڑ رہے ہیں،اس وقت تک جنگ جاری ہے جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں ملتا،ڈی جی آئی ایس پی آرنے بڑا اعلان کردیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ 72سال سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے لڑ رہے ہیں،بد قسمتی سے دنیا نے اس پر توجہ نہیں دی،اب مودی نے جو کام کیا ہے اس سے یہ مسئلہ دنیا کے سامنے اجاگر ہوا ہے،حکومت اور اداروں نے بھی اس مسئلے کو دنیا کے سامنے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تک جنگ جاری ہے جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں ملتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ دوسرے ممالک کی حکومتیں اپنی مجبوریوں کی وجہ سے ہمارے ساتھ نہیں ہیں لیکن ان ممالک کی عوام ہمارے ساتھ ہے اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کے اس مسئلے کو تشویشناک انداز میں دیکھا جا رہا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ یوم شہدا کی مرکزی تقریب جی ایچ کیو میں ساڑھے آٹھ بجے ہو گی،پاکستانی کل کی تقریب ضرور دیکھیں کیو نکہ اس میں شہدا سے متعلق شارٹ فلم دکھائی جائے گی۔انہو ں نے کہا کہ یوم دفاع کے موقع پر تمام لوگ شہدا کے گھر جا کر انہیں خراج عقیدت پیش کریں اور ان کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کریں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے ادارے پر فخر ہے،ہم ایک خاندان کی طر ح ہیں کیونکہ کوئی بھی سپاہی یا افسر سال میں گیارہ مہینے فوج میں رہتا ہے اس لیے ہمارے دکھ درد اور خوشیاں ایک ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص اپنی جان پیسے کے لیے نہیں دیتا،ایک سپاہی چاہے کہیں بھی تعینات ہو اس کو یقین ہوتا ہے کہ چاہے وہ زندہ ہے یا شہید ہو جائے،ادارہ اس کے ساتھ کھڑا ہے،ہماری ویلفیئر آرگنائزیشنز شہدا کے لیے بہت کام کرتی ہیں،ویلیفئر آرگنائزیشن سے شہدا کے بچوں کی تعلیم کا انتظام کیا جاتا ہے اور لواحقین کو گھر دئیے جاتے ہیں،ہم شائد خدمات سر انجام دینے والے سولجرز کو نظر انداز کر سکتے ہیں لیکن شہدا کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرتے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…